4 ہزار سال پہلے پنجاب وادی سندھ کا حصہ تھا۔ بلاگ

تحریر ۔۔ شہزاد احمد حمید

پنجاب کے قدیم ترین باشندوں کے حوالے سے انگریز مورخ”ای مار سڈن“ اپنی کتاب ”تاریخ ہند“ میں لکھتے ہیں کہ”4 ہزار سال پہلے پنجاب وادی سندھ کا حصہ تھا۔ ”کول“ اور ”دراوڑ“ یہاں کی قدیم ترین قومیں تھیں جنہیں ”آرین“ نے شکست دی اور انہیں ہند میں اوپر کی جانب دھکیل دیا۔دراوڑ کھیتی باڑی کرتے اور ریوڑ پالتے تھے۔

اپنے دیوتاؤں سے ڈرتے اور انہیں خوش کرنے کے لئے انسانی جان کی قربانی کرتے تھے۔ سندھو کو بھی دیوتا جانتے اور اسے بھی راضی رکھنے کیلئے انسانوں کی بلی چڑھاتے تھے۔ آرین4 ہزار برس پہلے ہندوستان آئے، پنجاب اور وادی سندھ کے علاقوں میں آباد ہوئے۔

ان کا رنگ گورے اور وہ دراز قد تھے۔ سوت کا کپڑا پہنتے، گیہوں کی فصل تیار کرتے، گائے، بھینس، بکری پالتے، گھوڑے سدھاتے اور تانبے پیتل کے اوزار تیار کرتے تھے۔ قدیم ہند کے آرین آج کل کے ہندؤں سے بالکل مختلف تھے۔

ان میں ذات پات کی تقسیم نہ تھی۔ ان کی عورتیں اپنی مرضی سے اپنے لئے خاوند کا انتخاب کرتی تھیں۔ بیواؤں کی بھی شادی ہوتی تھی۔

غذا میں غلہ اور گوشت شامل تھا۔ یہ ”سوم رس“ پیتے تھے جن سے آنکھوں میں نور سا اتر آتا تھا۔ دنیا کی قدیم ترین کتابوں میں سے ایک ”ریگ وید“ جو انہی کی کتاب تھی یہیں لکھی گئی اس کے معنی ٰ ہیں ”اشستی“ یا ”حمد و ثناء“۔ اس میں ”اگنی، اندر“ اور دوسرے آرین دیو تاؤں کی تعریف میں ۸۲۰۱ (1028) منتر ہیں۔

ان منتروں میں سندھو کا کئی بار ذکر ہے جبکہ گنگا دریاکا صرف دو بار۔ رگ وید میں پنجاب کا خطہ ”سپت سند ھو ”یعنی سات دریاؤں کی سرزمین“ بتایا گیا ہے۔“ہڑپہ سپتا سندھو کا اہم ترین شہر تھا۔

آریائی اور ویدک تہذیبیں بھی اسی خطے اور سندھو کے گردہی پروان چڑھیں۔پنجاب قدیم دور میں گندھارا، مقدونیہ، موریا، کشان،گپتا، ہندو شاہی اور مغل سلطنتوں کا حصہ اور اہم مرکز تھا۔

معا شیات کا دارومدار زراعت پر تھا اور پنجاب کے میدان خاص طورپرلاہور اور ملتان کے علاقے زرعی اعتبار سے اہم تھے۔پنجاب میں اسلام محمد بن قاسم کی آمدکے ساتھ آیا۔جب اس نے 712؁ء میں ملتان فتح کیا۔

محمود غزنوی کے دور میں لاہور پنجاب کا پایہ تخت قرار دیا گیا تو اس کی اہمیت بڑھ گئی۔ اس سے پہلے تک یہی حیثیت ملتان کو حاصل تھی۔

………………………………………………………

نوٹ: یہ تحریر پہلے ڈیلی پاکستان میں شائع ہوئی۔ یہ تحریر کتاب سے لی گئی۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔