images (2)

عوامی تحریک کے بانی دانشور ، وکیل ، محقق، مصنف رسول بخش پلیجو کی ساتویں برسی 21 جون کو ان کے آبائی گاؤں منگر خان پلیچو جنگ شاھی میں منائی گئی۔

رسول بخش پلیجو 7 جون 2018 کو انتقال کر گئے تھے، ان کی برسی ان کے انتقال کے دن پر منائی جاتی رہی ہے لیکن اس بار ان کی برسی عید الاضحی سمیت دیگر وجوہات کی بنا پر 21 جون کو منائی گئی۔

برسی کے موقع پر سندھو دریا سے کینالز نکالنے اور کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔

برسی کے موقع پر جلسہ عام کا انعقاد بھی کیا گیا، رسول بخش پلیجو کو سلامی بھی دی گئی۔

رسول بخش پلیجو 21 فروری 1930 کو جنگ شاہی، ٹھٹہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے اور سیکنڈری تعلیم سندھ مدرستہ الاسلام کراچی سے حاصل کی۔

بعدازاں انہوں نے سندھ لاء کالج سے گریجویشن کی اور سپریم کورٹ میں وکیل کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دیں۔

رسول بخش پلیجو نے ون یونٹ کے خاتمے اور بحالی جمہوریت تحریک میں سرگرم کردار ادا کرنے کے ساتھ سندھ میں پہلی بار خواتین کو سیاست میں منظم کیا۔

انہوں نے سیاسی زندگی کے تقریباً 11 سال مختلف جیلوں میں گزارے، کوٹ لکھپت جیل میں قید کے دوران انہوں نے ایک ڈائری بھی لکھی، جو سندھی زبان میں بہت مقبول کتاب رہی۔

رسول بخش پلیجو نے سندھی زبان میں 26 کتابیں بھی لکھیں، ان کی کتابیں ‘رسول بخش پلیجو کی مکمل تحریریں’ کے نام سے تین جلدوں میں شائع کی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے