کچے میں صرف 60 ڈاکو ہیں، سندھ حکومت کو آگاہی

سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں حکام کو بتایا گیا کہ صوبے کے کچے کے علاقوں میں صرف اور صرف 60 ڈاکو ہیں۔

نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت 28ویں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی وزرا بریگیڈیئر (ر) حارث نواز، عمر سومرو، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن اور حساس اداروں کے صوبائی سربراہان اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ تقریباً 60 ڈاکو ہیں، باقی قبائلی لوگ ہیں۔ 60 ڈاکوؤں کی فہرست بنائی گئی ہے، جن کو آپریشن میں ٹارگٹ کیا جائے گا۔

کچے کے علاقے میں صرف 60 ڈاکو ہونے کے انکشاف کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چند ڈاکو ہماری فورسز کے قابو میں کیوں نہیں آرہے ؟

سندھ حکومت نے کچے میں فوج، رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کی منظوری دے دی

انہوں نے کہا کہ یہ ڈاکو ہر صورت جہنم واصل ہونے چاہئیں، افسوس تو یہ ہے کہ ڈاکوؤں کی وجہ سے گھوٹکی، کشمور پل کی تعمیر کا کام بند ہے۔ انہوں نے پولیس اور رینجرز کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی- کشمور پل پر کام شروع کروائیں۔

اجلاس میں کچے میں پاک فوج، رینجرز اور سندھ پولیس کے مشترکہ آپریشن کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل بابر افتخار نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا دریا سندھ کے بچاؤ بند پر گھوٹکی اور کشمور کے درمیان بننے والے پل کے علاقے میں 400 پولیس چوکیاں بنائی جا رہی ہیں، جن میں سے اب تک 210 چوکیاں بن چکی ہیں جن پر 3200 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔