صوبائی دارالحکومت کراچی میں ایک دن میں 68 لاکھ روپے کے ٹریفک چالان
ٹریفک پولیس کے مطابق صرف صوبائی دارالحکومت کراچی میں ایک روز کے اندر ہی 68 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے ٹریفک چالان کاٹے گئے۔
سندھ حکومت نے کچھ عرصہ قبل ہی ٹرہفک چالان کے دام بڑھائے تھے۔
اکتوبر میں سندھ حکومت نے ٹریفک چالان کی رقم میں بھاری اضافے کیے۔ فیصلہ کیا گیا کہ یکم نومبر سے ٹریفک پولیس ہر شاہراہ پر شہریوں کے چالان کرتے نظر آئیں گے۔ ون وے کی خلاف ورزی پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار جبکہ گاڑی کو 3 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر موٹر سائیکل سوار کو 500 روپے جبکہ ہیڈ لائٹ روشن نہ ہونے کو 600 روپے جرمانہ ہوگا۔ اسی طرح گاڑی کو اس مد میں 800 روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
رنگین شیشے ہونے پر گاڑی کے چالان کی مد میں 1200 روپے ادائیگی کرنا ہوگی۔ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل سڑک پر لانے والا 1000، کار ڈرائیور 1500 جرمانہ بھرے گا جبکہ کم عمری میں موٹر سائیکل چلانے والے کو 1500 اور گاڑی چلانے والے کو 2000 روپے جرمانہ بھرنا ہوگا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ٹریفک اقبال دارا کی جانب سے بتائے گئے اعداد و شمار کے مطابق ایک روز میں کراچی میں 9555 چالان کر کے شہریوں پر 68 لاکھ 74 ہزار 150 روپے کے جرمانے کیے گئے۔
اقبال دارا نے بتایا کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر 1033 موٹر سائیکل سواروں کے چالان ہوئے، کم عمر ڈرائیورز پر تقریباً 21 لاکھ کے 1200 چالان کیے جبکہ کم عمر بچوں کی 1105 گاڑیاں ضبط بھی کی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ موٹر سائیکل سواروں پر 25 لاکھ روپے کے قریب جرمانے ہوئے، چھوٹی کاروں پر 7 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کیے گئے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ ٹریفک قوانین خلاف ورزی پر 5 گنا تک جرمانے بڑھے ہیں۔