سندھ انسداد ٹائیفائڈ مہم میں میگا کرپشن اسکینڈل کا انکشاف
سندھ میں انسداد ٹائیفائیڈ مہم میں میگا کرپشن کا اسکینڈل سامنے آگیا۔
ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی سے ای پی آئی کو بھیجی گئی 227 سپروائزر کی لسٹ جعلی نکلی۔
فراہم کردہ لسٹ میں شامل افراد کے بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسپورٹیشن کی مد میں مجموعی طور پر 3 کروڑ 88 لاکھ 80 ہزار روپے منتقل کیے جانے تھے۔
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پیسوں کی منتقلی سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ ای پی آئی کو بھیجی گئی 227 افراد کی لسٹ میں صرف 11 سپروائزر نکلے، دیگر افراد کا انسداد ٹائیفائیڈ مہم سے کوئی تعلق نہیں۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد ای پی آئی حکام نے ادائیگیاں روکیں۔
وزیرصحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے چھان بین کرائی، معلوم ہوا کہ سپروائزر بتائے گئے 227 میں سے 216 افراد غیرمتعلقہ ہیں جو فیلڈ میں موجود ہی نہیں۔