دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف کشمور سے کراچی تک سندھ بھر میں مظاہرے

دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ بھر میں کشمور سے کراچی تک احتجاج اور مظاہرے کیے گئے۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سمیت دیگر تنظیموں کی جانب سے 14 مارچ کو سندھ بھر میں سندھو دریا سے کینال نکالنے کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔
کراچی پریس کلب پر مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے کارکنان نے رات دیر تک دھرنا جاری رکھا۔
حیدراباد، میرپورخاص، لاڑکانہ، نواب شاہ اور سکھر ڈویژن کے مختلف شیروں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
دادو میں 3 الگ الگ احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اس کے علاوہ میہڑ، رادھن اور فریدہ آباد میں مظاہرے ہوئے۔
میہڑ میں سندھیانی تحریک کی خواتین نے احتجاجی ریلی نکالی، جس میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے کارکنوں سمیت عام شہریوں نے بھی شرکت کی۔
سندھی ادبی سنگت رادھن کے زیرِ اہتمام نکالی گئی جس میں شاعروں، ادیبوں اور فنکاروں نے شرکت کی۔
جسقم صنعان قریشی گروپ کی جانب سے فریدہ آباد میں نکالی گئی۔
6 نہروں کے منصوبے کے خلاف میہڑ میں بار ایسو سی ایشن کی جانب احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
نوشہرو فیروز میں اس منصوبے کےخلاف سیاسی اور سماجی کارکنان نے احتجاج کیا جس میں این پی پی، عوامی تحریک، سندھیانی تحریک، سندھ یونائیٹڈ پارٹی، جسقم اور وکلاء نے شرکت کی۔
مختلف شیروں میں فنکار برادری کی جانب سے بھی گیت گاکر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
سندھ بھر میں گزشتہ چند ماہ سے سندھو دریا سے نہریں نکالنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جب کہ سندھ اسمبلی نے بھی کینال منصوبے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر رکھی ہے۔