گرین پاکستان انیشیٹو سمیت ڈیمز کے لیے خطیر رقم مختص، سندھ نظر انداز

IMG-20250611-WA0003

وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے گرین پاکستان انیشیٹو اور ڈیمز بنانے کے منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کردی، ڈیمز اور آبی وسائل کی ترقی کے لیے 133 ارب جب کہ وزارت توانائی کے تحت پاکستان گرین انیشیٹو سمیت دیگر منصوبوں کے لیے 109 ارب علیحدہ رکھے گئے ہیں، یعنی مجموعی طور پر آبی و توانائی منصوبوں کے لیے 240 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

حکومت نے بجٹ میں موسمیماتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بھی دو ارب اٹھہتر کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے، جس میں سے سب سے زیادہ رقم پاکستان گرین انیشیٹو پروگرام کے لیے رکھی گئی ہے۔

حیران کن طور پر آبی وسائل کی ترقی اور توانائی کے منصوبوں کے لیے سندھ کے لیے انتہائی کم رقم مختص کی گئی ہے، سندھ میں صرف مورو تا مٹیاری ٹرانسمیشن کے لیے ١یک ارب جب کہ حیدرآباد سپلائی الیکٹرک کمپنی کے لیے ایک ارب نوے کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، باقی تمام منصوبے پنجاب، کے پی، گلگت، آزاد کشمیر اور بلوچستان میں ہوں گے۔

بجٹ مین آبی وسائل کی ترقی کے لیے 133 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں دیار میر باشا ڈیم کے لیے 32 ارب 70 کروڑ رو مہمند ڈیم کے لیے 35 ارب 70 کروڑ روپے کراچی واٹر سکیم کے لیےتین ارب 20کروڑ کلری فیڈر کینال کی لائیننگ کے لیے 10 ارب روپےانڈس بیسن سسٹم پر ٹیلی میٹری کی تنصیب کے لیے چار ارب 40 کروڑ روپے پیٹ فیڈر کینال کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے کچی کنال کے لیے69 کروڑ روپے جبکہ گلگت بلتستان کی پانچ سکیموں کے لیے پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں بجٹ میں 15 ایم منصوبوں کے لیے 95 ارب روپے بھی مختص کیے گئے ہیں گزشتہ دور مین شروع کیے گئے 59 منصوبوں میں سے 34 منصوے مکمل ہو گے جن پر 295 ارب روپے لاگت آئی۔

اسی طرح جٹ میں وزارت توانائی کی 47 ترقیاتی اسکیموں کے لیے 109 ارب 22 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے 18 ارب 11 کروڑ 80 لاکھ روپے مقامی وسائل سے فراہم کیے جائیں گے۔ توانائی ڈویژن میں تربیلا ڈیم توسیع منصوبے کے لیے 84 کروڑ روپے، داسو پن بجلی کے لیے 10 ارب 90 کروڑ روپے ،سکی کناری کے لیے تین ارب 50 کروڑ روپے، مہمندبجلی گھر کے لیے دو ارب روپے، بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے مٹیاری مورو ٹرانسمیشن لائن کے لیے ایک ارب روپے، علامہ اقبال انڈسٹریل کے لیے چار ارب 40 کروڑ روپے، قائداعظم بزنس پارک کے لیے 220 کے وی کی لائن پچھانےکے لیے ایک ارب 10 کروڑ روپے جبکہ آئیسکو کے اسمارٹ میٹر کے منصوبے کے لیے دو ارب نوے کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں.

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کاکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی مین نظام کی بہتری کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے، حیدرآباد الیکٹر ک سپلائی کمپنی کو ایک ارب 90 کروڑ روپے جبکہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی ک 2 ارب چار کروڑ روپے فرام کیے جائیں گے۔

بجٹ میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کے 6 جاری و نئے منصوبوں کیلئے آئندہ مالی سال 2025-26 کے پی ایس ڈی پی میں مجموعی طور پر 2ارب 78کروڑ 36لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم مختص کی ہے.

سب سے زیادہ رقم اپ سکیلنگ آف گرین پاکستان پروگرام (فیز ون ) کیلئے 2ارب 25کروڑ روپے مختص کئے ہیں بجٹ دستاویزات کے مطابق 29اگست 2019میں ایکنک سے منظور ہونے والے اپ سکیلنگ آف گرین پاکستان پروگرام جس کی مجموعی لاگت 81ارب 83کروڑ 30لاکھ روپے ہے ، اس جاری منصوبہ کیلئے 2ارب 25کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں.

کیپسٹی بلڈنگ آن واٹر کوالٹی مانیٹرنگ ایس ڈی جی 6منصوبہ کیلئے اڑھائی کروڑ روپے، پاکستان بائیو گیس سیفٹی کلیئرنگ ہاؤس فار جی ایم اوز ریگولیشن منصوبہ کیلئے 8کروڑ 33لاکھ 90ہزار روپے ، وزارت موسمیاتی تبدیلی کی ٹیکنیکل صلاحیت میں اضافہ کے جاری منصوبہ کیلئے 32کروڑ 52لاکھ 60ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں ۔٠۔