سندھ میں تعلیم کے 613 ارب سے 524 ارب تنخواہوں پر خرچ ہوں گے

IMG-20250614-WA0001

سندھ حکومت نے نئے مالی سال کے لیے تعلیم کے شعبے میں مجموعی طور پر 613.36 ارب روپے کا بجٹ مختص کر دیا،جس میں سے 524 ارب روپے تنخواہوں کی مد میں خرچ کیے جائیں گے۔

بجٹ تقریر میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لیے چار نئے آئی بی اے کمیونٹی کالجز بھی قائم کیے جائیں گے۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق 524.32 ارب روپے سروس ڈیلیوری یعنی تعلیمی اداروں کے جاری اخراجات اور تنخواہوں پر خرچ کیے جائیں گے جب کہ 89.04 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت اسکولوں میں زیرِ تعلیم طلبہ کے لیے 1.4 ارب روپے اسکالرشپ کی مد میں رکھے گئے ہیں جب کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو 13.5 ارب روپے دیے جائیں گے۔ این جی وی اسکول کراچی کے لیے اخوت فاؤنڈیشن کو 97.5 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

کالجز کے لیے بھی بجٹ میں نمایاں رقم رکھی گئی ہے، کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت طلبہ کے اسکالرشپ کے لیے 2 ارب روپے جبکہ بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے اسکالرشپ کی مد میں 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

یونیورسٹی اور بورڈز کے لیے 2 ارب روپے جبکہ کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے لیے 1.2 ارب روپے بجٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔