شہداد پور سے مبینہ اغوا کی گئی ہندو لڑکیاں، لڑکا کراچی سے بازیاب

ضلع سانگھڑ کے شہر شہداد پور سے مبینہ طور پر اغوا کی گئی تین لڑکیوں اور ایک لڑکے کو دارالحکومت کراچی کے کٹی پہاڑی کے علاقے سے بازیاب کرالیا گیا۔
ایس ایچ او تھانہ شاہراہ نورجہاں کے مطابق مبینہ اغوا کی گئی تینوں لڑکیاں اور ایک لڑکا کٹی پہاڑی کے قریب ایک شیلٹر ہاؤس سے ملے، جہاں وہ اپنی مرضی سے پہنچے تھے۔
ایس ایچ او نے دعویٰ کیا تینوں لڑکیوں اور لڑکے کو کسی نے اغوا نہیں کیا تھا، وہ اپنی مرضی سے یہاں پہنچے۔
ایچ ایچ او نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ تینوں لڑکیوں اور لڑکے نے بتایا کہ انہوں نے تین سال قبل ہی اسلام قبول کرلیا تھا، انہوں نے کسی کے دباؤ میں نہیں بلکہ تحقیق کے بعد اسلام قبول کیا، اب گھر والوں کو بتایا تو وہ مخالف ہوگئے۔
شیلٹر ہاؤس سے بازیاب کرائی گئی تینوں لڑکیوں اور لڑکے کو سانگھڑ پولیس کراچی سے لے کر اپنے آبائی ضلع روانہ ہوگئی۔
اس سے قبل ان کے مبینہ اغوا کا مقدمہ بھی سانگھڑ میں دائر کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے مبینہ مرکزی ملزم فرحان خاصخیلی کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔
علاوہ ازیں مبینہ اغوا ہونےوالے دوسرا ہندو بچہ وکاش کمار بھی واپس گھر پہنچ چکا ہے، انہوں نے بھی نئی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں گن پوائنٹ پر اسلام قبول کروایا گیا، اب وہ خیریت سے ہیں۔