سندھ میں سیلاب کے بعد 35 لاکھ افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا

فائل فوٹو: فیس بک

حکومتی اعداد و شمار، اندازوں اور مختلف ذرائع سے ہونے والی معلومات کے مطابق سیلاب کے بعد صوبے بھر میں اس وقت تک 35 لاکھ افراد مختلف بیماریوں کا شکار بن چکے، جن میں سے لاکھوں بچے اور خواتین ڈائریا اور گیسٹرو سمیت جلد کی خطرناک ترین بیماریوں کا شکار بن چکے ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق اس وقت تک صوبے کے مختلف سرکاری اسپتالوں، طبی کیمپس اور ڈسپینسریز میں سیلاب سے متاثرہ 35 لاکھ افراد کا کسی نہ کسی طرح علاج کیا جا چکا ہے مگر ان میں سے زیادہ بیماریوں سے شفایاب نہیں ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق صوبے بھر میں 7 لاکھ کیسز ڈائریا کے جب کہ 8 لاکھ کیسز جلد کی بیماریوں کے ہیں۔

علاوہ ازیں صوبے بھر میں سیلاب کے بعد پانی اور مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے اور صوبے بھر میں ڈینگی اور ملیریا میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق صوبے کی تمام ریلیف کیمپس میں اس وقت تک 10 ہزار کے قریب حاملہ خواتین موجود ہیں، جن میں سے 4 ہزار خواتین کے ہاں کچھ ہی دنوں بعد بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔

حکومت کے مطابق سیلاب سے صوبے کے ایک ہزار سے زائد اسپتال اور ڈسپینسریز بھی متاثر ہوئی ہیں، جس میں سے 200 کے قریب اسپتال اور ڈسپینسریز مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں، جس وجہ سے صوبے بھر میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔