بیوی کو قتل نہیں کیا، سندھ یونیورسٹی کی طالبہ سے پسند کی شادی کرنے والا نوجوان
مقتول ماجدہ عباسی—فائل فوٹو: فیس بک
چند روز قبل مبینہ طور پر اپنی اہلیہ ماجدہ عباسی کو پتھر اور اینٹیں مار مار کر ہلاک کرنے کا اعتراف کرنے والے ملزم زاہد سولنگی نے عدالت میں بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرنے سے انکار کردیا۔
پولیس نے چند روز قبل زاھد سولنگی کو گرفتار کیا تھا اور ساتھ ہی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم نے اہلیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
زاھد سولنگی اور ماجدہ عباسی نے دو سال قبل پسند کی شادی کی تھی، دونوں سندھ یونیورسٹی کے طالب علم تھے مگر دونوں کے درمیان چند ماہ سے تعلقات کشیدہ تھے۔
ماجدہ عباسی کی لاش 26 ستمبر کو نوری آباد کے قریب ملی تھی، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان کے شوہر زاہد سولنگی کو گرفتار کیا تھا اور 3 اکتوبر کو ملزم کو جامشورو کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں وہ اپنے بیان سے مکر گئے اور دعویٰ کیاکہ انہوں نے بیوی کو قتل نہیں کیا۔
زاھد سولنگی نے عدالت میں الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان پر تشدد کرکے بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرنے کا کہا جب کہ انہیں اہلیہ کے قتل سے متعلق کوئی بات معلوم نہیں۔
عدالت نے ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اسے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
اس سے قبل ملزم زاھد سولنگی نے ٹائم نیوز سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے خود اہلیہ کو غیرت میں آکر قتل کیا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ان کی اہلیہ ماجدہ عباسی کے دوسرے مرد سے تعلقات تھے اور انہوں نے اپنی آنکھوں سے انہیں ایسا کرتے دیکھا تھا اور اسی وجہ سے ہی ان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے اور اہلیہ ان سے طلاق مانگ رہی تھیں۔
ان کے مطابق ان کی اہلیہ ان سے طلاق لے کر اس شخص سے شادی کرنا چاہتی تھیں، جس سے ان کے تعلقات تھے، جس وجہ سے انہوں نے غصے اور غیرت میں آکر بیوی کو پہلے پہاڑ سے دھکا دیا اور پھر پتھر مار کر ہلاک کردیا، تاہم اب عدالت میں انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں معلوم نہیں کہ ان کی بیوی کو کس نے قتل کیا۔