آصف علی زرداری کی طبیعت ناساز، بیرون ملک منتقل کیے جانے کا امکان

فائل فوٹو: فیس بک

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی طبیعت مزید بگڑنے کی خبریں سامنے آنے کے خیال کیا جا رہا ہے کہ انہیں جلد ہی علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا جائے گا۔

آصف علی زرداری گزشتہ ہفتے سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں، ان کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے بتایا تھا کہ ان کے والد کے پھیپھڑوں کے قریب پانی بھر گیا تھا، جسے نکالنے کے لیے پروسیجر کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا تھاکہ کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد ان کے والد لانگ کووڈ کا شکار ہیں، جس وجہ سے حالیہ سیلاب میں سندھ کے علاقوں کا دورہ بھی نہ کر سکے تھے جب کہ ان کے پھیپھڑوں سے پہلے بھی پانی نکالا گیا تھا۔

گزشتہ ایک ہفتے سے پیپلز پارٹی نے ان کی صحت کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا اور ن ہی ان کے دوسرے بچوں نے والد کی صحت سے متعلق کوئی بات کی ہے جب کہ سوشل میڈیا پر ان کے شدید علیل ہونے کی خبریں وائرل ہیں۔

آصف علی زرداری کی علالت سے متعلق اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ ان کی صحت میں کوئی بہتری نہیں آئی، جس وجہ سے انہیں بیرون ملک منتقل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

اسی حوالے سے سندھی نیوز چینل ٹائم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آصف علی زرداری کو بیرون ملک منتقل کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلے کے لیے ایک میڈیکل بورڈ قائم کیا گیا ہے جو کہ ان کی صحت کا بغور جائزہ لینے کے بعد انہیں بیرون ملک لے جانے یا نہ لے جانے سے متعلق فیصلہ کرے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈاکٹرز پہلے ہی آصف علی زرداری کو بیرون ملک منتقل کرنے کی رائے دے چکے ہیں، تاہم مذکورہ مشورے پر عمل کرنے سے قبل مختلف ماہرین پر مشتمل بورڈ قائم کرکے سابق صدر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ زیادہ تر امکان یہی ہے کہ آصف علی زرداری کو ایک یا دو روز میں ایئر ایمبولینس کے ذریعے بیرون ملک منتقل کردیا جائے گا، تاہم اس بات کا حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ کرے گا۔

 

رپورٹ کے مطابق آصف علی زرداری کی صحت میں خرابی کے باعث ان کے بیٹے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سمیت پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت بھی اسپتال میں موجود رہی۔