کراچی یونیورسٹی میں ہولی منانے والی لڑکیوں پر مذہبی تنظیم کے طلبہ کا تشدد

صوبائی دارالحکومت کراچی کی سب سے بڑی جامعہ کراچی میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی طالبات پر اپنے مذہبی دن ہولی کے موقع پر مذہبی طلبہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی جانب سے تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔

سندھ سمیت دنیا بھر کے ہندو افراد 8 مارچ کو ہولی کا تہوار منائیں گے، تاہم اس کی تقریبات کا آغاز دو دن قبل ہی ہوجاتا ہے اور مرکزی دن کے بعد بھی اس کی تقریبات جاری رہتی ہیں۔

دارالحکومت سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بسنے والے لاکھوں ہندو افراد نے 6 مارچ سے ہولی کی تقریبات کا آغاز کیا اور اسی سلسلے میں کراچی یونیورسٹی کے شعبہ سندھی سے تعلق رکھنے والی ہندو طالبات سمیت مختلف شعبوں میں پڑھنے والے اقلیتی طلبہ نے 7 مارچ کو یونیورسٹی میں ہولی کی تقریب منعقد کی، جس پر مبینہ طور پر مذہبی تنظیم کے طلبہ نے حملہ کردیا۔

 

 

صحافی سنجے سادھوانی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں کراچی یونیورسٹی کے شعبہ سندھی سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے بتایا کہ یونیورسٹی میں ہولی کھیلنے کے دوران ان پر اسلامی جمعیت طلبہ (آئی جے ٹی) کے ارکان نے حملہ کردیا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

متاثرہ طلبہ نے الزام عائد کیا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان نے انہیں یونیورسٹی میں ہولی کھیلنے سے روکا اور ان کے خلاف غلط زبان بھی استعمال کی۔

دوسری جانب سندھ کے علاوہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی یونیورسٹی میں ہندو طلبہ کی جانب سے ہولی کھیلنے پر مذہبی طلبہ تنظیم کے ارکان نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 15 طلبہ زخمی ہوگئے۔