کراچی یونیورسٹی میں ہولی منانے والی لڑکیوں پر مذہبی تنظیم کے طلبہ کا تشدد

277421-1275358890

صوبائی دارالحکومت کراچی کی سب سے بڑی جامعہ کراچی میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی طالبات پر اپنے مذہبی دن ہولی کے موقع پر مذہبی طلبہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی جانب سے تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔

سندھ سمیت دنیا بھر کے ہندو افراد 8 مارچ کو ہولی کا تہوار منائیں گے، تاہم اس کی تقریبات کا آغاز دو دن قبل ہی ہوجاتا ہے اور مرکزی دن کے بعد بھی اس کی تقریبات جاری رہتی ہیں۔

دارالحکومت سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بسنے والے لاکھوں ہندو افراد نے 6 مارچ سے ہولی کی تقریبات کا آغاز کیا اور اسی سلسلے میں کراچی یونیورسٹی کے شعبہ سندھی سے تعلق رکھنے والی ہندو طالبات سمیت مختلف شعبوں میں پڑھنے والے اقلیتی طلبہ نے 7 مارچ کو یونیورسٹی میں ہولی کی تقریب منعقد کی، جس پر مبینہ طور پر مذہبی تنظیم کے طلبہ نے حملہ کردیا۔

 

 

صحافی سنجے سادھوانی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں کراچی یونیورسٹی کے شعبہ سندھی سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے بتایا کہ یونیورسٹی میں ہولی کھیلنے کے دوران ان پر اسلامی جمعیت طلبہ (آئی جے ٹی) کے ارکان نے حملہ کردیا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

متاثرہ طلبہ نے الزام عائد کیا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان نے انہیں یونیورسٹی میں ہولی کھیلنے سے روکا اور ان کے خلاف غلط زبان بھی استعمال کی۔

دوسری جانب سندھ کے علاوہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی یونیورسٹی میں ہندو طلبہ کی جانب سے ہولی کھیلنے پر مذہبی طلبہ تنظیم کے ارکان نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 15 طلبہ زخمی ہوگئے۔