سندھ بھر میں بے نظیر انکم سپورٹ کے پیسوں میں کٹوتی کی شکایات

ملک کے دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی خواتین کو 19 جون سے سہ ماہی قسط کے پیسے ملنا شروع ہوگئے، تاہم صوبے بھر میں خواتین نے سینٹرز اور ایجنٹس کی جانب سے بھاری رقم کاٹنے کی شکایت کی۔

سندھ میٹرز کو مختلف اضلاع سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق صوبے بھر کے سینٹرز میں پہلے دن کافی رش رہا، سخت گرمیوں کی وجہ سے متعدد شہروں میں زائدالعمر خواتین بے حال بھی ہوگئیں جب کہ بعض شہروں میں خواتین پر پولیس کی جانب سے تشدد کی رپورٹس بھی موصول ہوئیں۔

سندھ بھر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کو 9 ہزار کی قسط دی جا رہی ہے، صوبے بھر کے سینٹرز پر وظیفہ لینے آنے والی خواتین کا رش ہے، تاہم ساتھ ہی خواتین نے شکایت کی کہ قسط دینے کے عوض ان کی رقم سے ایک ہزار روپے تک کاٹے جا رہے ہیں۔

بعض اضلاع میں خواتین نے 9 ہزار کی قسط کی رقم دیے جانے کے عوض سینٹرز عملے کی جانب سے ایک ہزار روپے تک کی رقم کاٹنے کی شکایت کی جب کہ زیادہ تر سینٹرز پر خواتین نے 500 روپے تک کٹوتی کرنے کی شکایت کی۔

سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، نوابشاہ، گھوٹکی، شکارپور، کندھ کوٹ، خیرپور، نوشہروفیروز، مٹھی، عمر کوٹ اور سانگھڑ سمیت سندھ بھر کے تمام اضلاع اور گرد و نواح کے شہروں کی خواتین نے رقم سے کٹوتی کی شکایات کیں۔

https://twitter.com/bisp_pakistan/status/1670114303645499393

اس سے قبل وفاقی وزیر شازیہ مری نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وفاقی حکومت نے اس سال کے شروع میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد چوتھی سہ ماہی قسط 9000 روپے ہو گی۔

اس بار رقم کی ادائیگی پورے ملک میں قائم 1559 خصوصی طور پر منعقد کیمپ سائٹس کے ذریعے کی جا رہی ہے، کیمپ سائٹس کے ذریعے وظیفے کی تقسیم کا مقصد مستحقین کو سہولت فراہم کرنا اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

اس دفعہ ایچ بی ایل اور بینک الفلاح کے اے ٹی ایم کے ذریعے ادائیگی کی فراہمی دستیاب نہیں ہوگی اور نہ ہی بی آئی ایس پی کے قائم کردہ کیمپ سائٹ کے باہر پی او ایس پر کوئی ادائیگی کی جائے گی۔

بینظیر کفالت کے 90 لاکھ مستحق خاندانوں میں تقریباً 81 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے جبکہ مزید 16 ارب روپے تعلیمی وظائف کے 6.7 ملین مستحقین میں تقسیم کیے جائیں گے، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ پرائمری سطح پرطالبات کو 2000 روپے جبکہ طلبا کو 1500 روپے دیے جاتے ہیں، سیکنڈری سطح پر طالبات اور طلبا کو بالترتیب 3000 اور 2500 روپے جبکہ ہائر سیکنڈری سطح پر 4000 اور 3500 روپے ادا کئے جاتے ہیں۔