ملازمین کے احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے پینشن کا پرانا نظام بحال کردیا

news-1758181670-9368

سرکاری ملازمین کے احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے بالآخر سرکاری ملازمین کے لیے اعلان کردہ کنٹری بیوشن پنشن اسکیم ختم کرتے ہوئے نئے ملازمین کے لیے بھی پرانا پنشن نظام بحال کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ستمبر 2024 میں سندھ کابینہ نے صوبے میں بھرتی ہونے والے نئے سرکاری ملازمین کے لیے سندھ ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم (SDCPS) کی منظوری دی تھی۔ اس اسکیم کے تحت سرکاری ملازمین کو روایتی پنشن اور گریجویٹی کے بجائے کنٹری بیوشن پنشن دی جانی تھی، جس کے لیے ہر ملازم کو اپنی بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا تھا، جب کہ حکومت اس میں مزید 12 فیصد حصہ ڈالتی۔

کابینہ کی منظوری کے بعد یکم نومبر 2024 کو اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا اور سندھ سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں ترمیم کرتے ہوئے اسے قانونی شکل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس ترمیم کے تحت یکم نومبر 2024 کے بعد بھرتی یا ریگولرائز ہونے والے سرکاری ملازمین کو پنشن اور گریجویٹی کے روایتی نظام سے باہر کردیا گیا تھا۔

تاہم ملازمین کی شدید مزاحمت اور احتجاج کے بعد حکومت نے ایک سال بعد یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ 17 ستمبر 2025 کو سیکریٹری فنانس کی جانب سے جاری میمورینڈم کے مطابق یکم نومبر 2024 کو جاری ہونے والا حکم نامہ منسوخ کردیا گیا ہے، جس کے بعد صوبے میں دوبارہ پرانا پنشن نظام ہی نافذ العمل ہوگا۔