سندھ بھر میں نوزائیدہ بچوں کی لاشیں ملنے پر مقدمات دائر کرنے کا حکم

سندھ بھر میں اب نوزائیدہ بچوں کی لاشیں ملنے کے واقعات پراب مقدمات درج کیے جائیں گے اور ملزمان کا سراغ لگایا جائے گا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس غلام نبی میمن نے سندھ پولیس کو احکامات جاری کئے ہیں کہ نوزائیدہ بچوں کی لاشیں ملنے پر اب مقدمات درج کیے جائیں۔

آئی جی سندھ کی جانب سے زونل ڈی آئی جیز اور ڈسٹرکٹ ایس ایس پیز کے لیے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ نامعلوم ملزمان کی جانب سے خفیہ طور پر نوزائیدہ بچوں کی لاشوں کو گلیوں میں کچرے کے ڈھیراورسنسان مقامات پرٹھکانے لگایا جا رہا ہے۔

یہ ایک غیرانسانی عمل ہے جو قانون کی دفعات328 اور329 کے تحت آتا ہے، مشاہدے میں یہ بات بھی آئی ہے کہ اکثرنومولود کی لاشیں تفتیش اور174 کی کارروائی اورایف آئی آر کے اندراج کے بغیر تدفین کے لیے ویلفیئر آرگنائزیشن کے سپر کردی جاتی ہیں، یہ عمل غیر قانونی اوربنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس لیے تمام رینج، زونل ڈی آئی جیز اور ڈسٹرکٹ ایس ایس پیرکوہدایت دی جاتی ہے کہ نومولود کی لاش ملنے کے بعد 174 کی کارروائی کویقینی بنایا جائےاورنومولود کی لاش کو اسپتال منتقل کرکے میڈیکو لیگل آفیسر سے معائنہ کرایا جائے اورمتعلق تھانے میں مقدمہ درج کرکے ملزمان کو تلاش کیا جائے۔

اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ نوزائیدہ بچوں کی لاشیں تدفین کے لیے ویلفیئرآرگنائزیشن کے سپرد کرتے ہوئے تمام قانونی تقاضے پورے کیےجائیں۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ اضلاع میں کام کرنے والی تمام فلاحی تنظیموں کو اس بات کا بھی پابند کیا جائے کہ وہ نومولود کی لاش اٹھانے سے قبل تھانے کو اطلاع کریں گے تاکہ پولیس موقع پر سے تمام شواہد اکٹھا اور محفوظ کرکے قانون کے مطابق کارروائی کرے ۔