میئر سکھر نےگردوارے کے منتظمین سے بھتہ مانگنےکے معاملے پر صلح کروادی
میئر سکھر ارسلان شیخ نے گردوارے کے منتظمین سے بھتہ مانگنے اور عبادت رکوانے کے معاملے پر فریقین میں تصفیہ کرادیا۔
مسلمان ملزمان کےبزرگوں نے واقعے پر سکھ برادری سے معذرت کرلی، تصفیے میں کشمور، کندھ کوٹ، جیکب آباد، سکھر اور دیگر علاقوں کے سکھ رہنما شریک ہوئے، تصفیے میں ہندو برادری کے رہنما ڈاکٹر بھگوان داس بھی شریک ہوئے۔
سکھ اور ہندوبرادری نے تصفیے کے دوران اپنے تحفظات پیش کیے۔
گردوارہ کمیٹی کے سربراہ سردار مہیش سنگھ کا کہنا تھا کہ کہ گردوارے کا مسئلہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا، معاملہ حل ہوگیا ہے۔
میئر سکھر ارسلان شیخ نےکہا کہ جو لوگ اس مسئلے کو ہوا دینا چاہتے تھے انہیں مایوسی ہوئی، پاکستان میں جتنے حقوق مسلمانوں کو حاصل ہیں اقلیتوں کو بھی حاصل ہیں۔
چند روز قبل پولیس نے 5 نامزد اور 2 نا معلوم افراد کے خلاف تھانہ بی سیکشن میں گردوارے کے منتظمین سے بھتہ مانگنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔
مقدمے میں قتل کی دھمکی، بھتہ، عبادت میں خلل ڈالنے اور دیگر دفعات شامل کی گئی تھیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے گردوارے میں آکر عبادت رکوائی، قتل کی دھکمیاں دیں، ملزمان مختلف درخواستیں اور پٹیشن دائر کرکے بلیک میل کرتے آرہے ہیں اور تعمیراتی کام رکوا کر ملزمان 7 لاکھ 50 ہزار روپے بھتہ لے چکے ہیں، چند روز قبل ملزمان نے مزید ایک لاکھ روپے کا تقاضہ کیا تھا۔
مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرکے سول جج کنزیومرکورٹ میں پیش کیا تھا جسے عدالت نے 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔