سکھر کے گردوارے میں ملزمان نے عبادت رکوادی

شمالی سندھ کے سب سے اہم اور بڑے شہر میں مسلمان ملزمان نے مبینہ طور پر بھتہ نہ ملنے پر گتدوارے میں عبادت رکوادی۔

اقلیتی برادری کے رہنماؤں کا دعوی ہے کہ جن افراد نے عبادت رکوائی وہ بھتہ مانگ رہے تھے۔

گردوارہ میں عبادت اس وقت رکوائی گئی جب وہاں کیرتن کیا جا رہا تھا۔ اقلیتی برادری کے مطابق یہ ایک تاریخی گردوارہ ہے۔

آج نیوز کے مطابق سکھر کے علاقے حسینی روڈ پر سکھوں کی مقدس عبادت گاہ گردوارہ پر جاری عبادت کو بعض افراد کی جانب سے رکوایاگیا۔ عبادت کے دوران ہنگامہ و ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے والے ملزمان کو پولیس کی جانب سے رہا کرنے پر سکھ برادری تشویش کا شکار ہوگئی۔

گردوارہ پربت کمیٹی کے صدر بھگوان داس نے بتایا کہ ملزمان تین بھائی علی مغل، زبیر مغل اور مظہر مغل ایک عرصے سے گوردوارہ انتظامیہ سے بھتے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

بھگوان داس نے بتایا کہ بھتہ ادا نہ کرنے کی صورت میں گردوارہ کی تعمیرات رکوانے کی دھمکیاں دیتے ہیں، آج بھی انہوں نے گردوارہ کے اندر پوجا پاٹ کے دوران پجاریوں کو ہراساں کیا، گالیاں دیں اور لاؤڈ اسپیکر اونچا چلانے کے من گھڑت الزام لگا کر مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی۔

ان کے مطابق گزشتہ سال بھی ہم نے پروگرام کا انعقاد کیا تھا، تو انہوں نے کہا کہ ہمیں پریشانی ہورہی جبکہ ہم نے عشاء کی نماز کے بعد ہی اپنے پروگرام کا آغاز کیا تھا۔ اس مرتبہ ہم نے مغرب کے 20 منٹ بعد آغاز کیا اور ارادہ تھا کہ عشا سے پہلے ختم کردیں گے لیکن اس سے پہلے ہی ظفر مغل کا بیٹا حسین مغل اور مظہر مغل سوا 8 بجے آکر کھڑے ہوگئے ، گالی گلوچ کی کہ یہ بند کرو۔

انہوں نے کہا کہ جب ملزمان کو بی سیکشن پولیس سے گرفتار کرایا، تو پولیس نے ملزمان کو بااثر شخص کی سفارش پر بغیر رپورٹ درج کیے چھوڑ دیا۔

بھگوان داس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اقلیتی برادری ایسی نفرت آمیز کارروائیوں اور شرپسندی کے باعث خود کو غیرمحفوظ تصور کرتی ہے لہذا حکومت سکھ برادری کو تحفظ فراہم کرے اور گردوارہ انتظامیہ سے بھاری بھتہ طلب کرنے والے ملزمان بھائیوں علی مغل، ظفر مغل ،زبیر مغل اور مظہر مغل کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

ہندو اور سکھ برادری نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزمان کی جانب سے گردوارہ انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ کچھ عرصے سے جاری ہے اور زیرِ تعمیر گردوارہ کی تعمیر رکوانے کیلئے ملزمان کورٹ میں درخواست دائر کرکے بلیک میل کرنے کے ساتھ ہی 6 لاکھ روپے سے زائد رقم وصول کرچکے ہیں۔

ان رہنماؤں کے مطابق ملزمان نے ایک ہفتے قبل بھی ایک لاکھ روپے رقم کا تقاضہ کیا تھا، جو نہ دینے پر گزشتہ روز گردوارہ میں آکر دھمکیاں دیں اور عبادت رکوائی، ہندو اور سکھ برادری نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ واقعے کا نوٹس لیکر ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔