لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پر قابو پانے کے لیے سندھ حکومت متحرک ہوگئی

شمالی سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کا سبب بننے والے خطرناک وائرس ایچ آئی وی پر قابو پانے کے لیے سندھ حکومت متحرک ہوگئی۔

لاڑکانہ کو پاکستان اور سندھ میں ایچ آئی وی کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔

اب سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اتائیوں، غیرقانونی لیبارٹریوں اور بلڈ بینکس کے خلاف کارروائی کی تیاری شروع کر دی۔

لاڑکانہ اور ملحقہ اضلاع میں ایچ آئی وی کے کیسز بڑی تعداد میں سامنے آچکے ہیں جس کے بعد لاڑکانہ سے ایچ آئی وی کا دیگر علاقوں میں پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے حکام نے ایچ آئی وی کو روکنے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس میں خصوصی ایچ آئی وی سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے ڈی جی ہیلتھ سندھ کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ میں اتائیوں کے خلاف پوری قوت سے ایکشن کا فیصلہ کیا ہے، غیر قانونی بلڈ بینکس اور لیبارٹریوں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی روکنے کے لیے ہیلتھ کیئر کمیشن اور بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی اقدامات کریں، ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یو این ایڈز اور یونیسیف سے معاونت طلب کی ہے، لاڑکانہ ڈویژن میں تمام حاملہ خواتین کی ایچ آئی وی اسکریننگ کا بھی فیصلہ کیا ہے۔