سیماحیدر کے بھارت جانے سے سندھ کی خواتین خطرے میں پڑگئیں: کلپنا دیوی

معروف سماجی رہنما اور پاکستان کی پہلی ہندو خاتون ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کلپنا دیوی نے کہا ہے کہ سیما حیدر کے بھارت جانے سے پورے ملک اور خصوصی طور پر سندھ کی خواتین نہ صرف شرمسار ہیں بلکہ سندھ کی خواتین خطرے میں بھی پڑ گئیں۔

کلپنا دیوی نے بھارتی نشریاتی ادارے نیوز 18 کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کہا کہ سیما حیدر کے ہندوستان جانے سے پورے پاکستان اور خاص کر صوبہ سندھ کو شرمسار ہونا پڑ رہا ہے۔

کلپنا دیوی نے دعویٰ کیا کہ سیما حیدر کے ہندوستان جانے سے صوبہ سندھ کی خواتین خطرے میں ہیں۔

سندھ کی سیما حیدر نے بھارتی صدر سے شہریت دینے کی اپیل کردی

کلپنا دیوی نے مزید کہا کہ ‘سیما حیدر کی سرگرمیاں مشکوک لگ رہی ہیں۔ اسے اس کے کیے کی سزا ملنی چاہیے۔

ان کے مطابق اگر وہ پاکستان واپس آتی ہے تو اسے ضرور سزا دی جائے گی۔

خیال رہے کہ سیما غلام حیدر جکھرانی رواں برس مئی میں چار بچوں سمیت فرار ہوکر بھارت پہنچیں تھیں، بعد ازاں وہ وہاں سے واپس سندھ آکر دوبارہ جولائی میں وہاں گئیں، جہاں انہوں نے ہندو نوجوان سچن سے شادی کرلی تھی اور اب وہ وہیں مقیم ہیں۔

سیما حیدر 15 جولائی کو اپنے عاشق سچن سمیت لاپتا ہوگئی تھیں اور بعد ازاں 21 جولائی کی شام کو وہ منظر عام پر آگئی تھیں اور انہوں نے بتایا تھا کہ وہ ریاست اترپردیش کی پولیس کی تحویل میں تھیں۔

دوبارہ منظر عام پر آنے کے بعد سیما حیدر رند جکھرانی نے بھارتی ریاست کو شہریت دینے کی اپیل کی تھی۔