سوشل میڈیا صارفین کا غصہ: سندھ حکومت کا کارونجھر لیز کا ٹینڈر واپس لینے کا اعلان

سوشل میڈیا صارفین کے غصے اور ٹرینڈ چلائے جانے کے بعد سندھ حکومت نے کارونجھر پہاڑ کے کچھ حصوں کو لیز پر نیلام کرنے کا نوٹس واپس لے لیا۔

سندھ حکومت نے 20 جولائی کو کارونجھر کو لیز پر فروخت کرنے کا اشتہار جاری کیا تھا۔

اشتہار میں سندھ حکومت نے کارونجھر کے ایک حصے کو لیز پر دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ 80 لاکھ روپے کا ریٹ دیا تھا۔

سندھ حکومت کی جانب سے اشتہار دینے پر سندھ بھر کے سوشل میڈیا صارفین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اشتہار واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین نے کارونجھر کو سندھ کی ثقافت اور زندگی قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ پہاڑ کو لیز پر دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

سندھ حکومت نے کارونجھر کو لیز پر دینے کا ماورائے عدالت اشتہار جاری کردیا

سوشل میڈیا صارفین نے کارونجھر کو فروخت کرنے کا ٹینڈر واپس لینے کے حوالے سے ٹوئٹر پر ٹرینڈ چلایا تھا، جس میں ہزاروں ٹوئٹس کیے گئے تھے۔

سوشل میڈیا صارفین کا غصہ دیکھنے کے بعد سندھ حکومت نے ٹینڈر واپس کرنے کا اعلان کردیا۔

سندھ کے وزیر ثقافت و تعلیم سید سردار شاہ نے ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ کارونجھر کو لیز پر دینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے ٹینڈر کو منسوخ کرنے کے احکامات دے دیے۔

سردار شاہ کی مذکورہ ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ سندھ حکومت کے فیس بک پیج پر بھی شیئر کرکے اس بات کی تصدیق کی گئی کے ٹینڈر کو واپس لینے کا اعلان کردیا گیا۔

سردار شاہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ قیادت نے اس مسئلے کا نوٹیس لیتے ھوئے ، ٹینڈر کو منسوخ کرنے کے احکامات جاری کردیئے ھیں ۔

انہوں نے مزید لکھا کہ کارونجھر سے ھمارا تھذیبی ، ثقافتی اور جذباتی بندھن ھے۔ میری قیادت کبھی بھی اپنے تشخص پر آنچ آنے نھیں دیگی- کارونجھر صرف پتھروں کا پہاڑ نھیں بلکہ ھماری گردن ھے جسکو کبھی جھکنے نھیں دینگے ۔