سندھ حکومت نے کارونجھر کو لیز پر دینے کا ماورائے عدالت اشتہار جاری کردیا

سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ کے پہاڑوں کو لیز پر نہ دیے جانے کے فیصلے کے باوجود حکومت سندھ نے صحرائے تھر کے پہاڑ کارونجھر کو لیز پر دینے کا اشتہار جاری کردیا۔

سپریم کورٹ نے 28دسمبر 2021 کو ایک آرڈر پاس کرکےتاریخی پہاڑی سلسلوں کو لیز پر نیلام کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔

عدالتی حکم کے باوجود سندھ حکومت نے صوبے کے مختلف پہاڑوں کو لیز پر دینے کا فیصلہ کیا تھا اور حکومتی فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی جا چکی ہے لیکن اس باوجود سندھ حکومت نے کارونجھر کو لیز پر دینے کا اشتہار جاری کردیا۔

سندھ کے پہاڑوں کو لیز پر نیلام کرنے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج

سندھ حکومت کی جانب سے 20 جولائی کو جاری کردہ اشتہار میں کمپنیوں سے لیز کی بولیاں طلب کی گئیں ہیں اور ساتھ ہی حکومت کی جانب سے لیز کے ریٹ بھی دیے گئے ہیں۔

 

اشتہار سے معلوم ہوتا ہے کہ سندھ حکومت نے کارونجھر کے ایک حصے کو لیز پر دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ 80 لاکھ روپے کا ریٹ دیا ہے۔

اسی طرح کارونجھر کے بعض حصوں کو صرف اور صرف 12 لاکھ روپے کے عوض لیز پر دینے کا اشتہار دیا گیا ہے۔

عدالت کی جانب سے سندھ کے پہاڑوں کی لیز پر پابندی عائد کیے جانے کے باوجود سندھ حکومت کی جانب سے اشتہار دینے پر سندھ بھر کے سوشل میڈیا صارفین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اشتہار واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

بعض سوشل میڈیا صارفین نے کارونجھر کو سندھ کی ثقافت اور زندگی قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پہاڑ کو لیز پر دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ سندھ حکومت کے ایسے فیصلے کے خلاف ایک ہفتہ قبل ہی قانون دان یاسین گھنجو نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں پٹیشن دائر کی تھی کہ صوبائی حکومت کو پہاڑ لیز پر دینے کے فیصلے سے روکا جائے۔

لیز پر دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔

یاسین گھنجو نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں دائر کردہ پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 28دسمبر 2021 کو ایک آرڈر پاس کرکےتاریخی پہاڑی سلسلوں کو لیز پر نیلام کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔

خیال رہے کہ سرزمین سندھ کے پہاڑ معدنی دولت سے مالا مال ہیں۔

ماہرین ارضیات کے مطابق، سندھ کے پہاڑ تیل، گیس، گرینائیٹ، جپسم، کیلشئیم، چونا، گندھک، نباتات اور نادر قسم کے چرند پرند سے آباد ہیں۔ سندھ کے سب سے طویل پہاڑی سلسلے کو کھیرتھر رینج کہتے ہیں۔