رعنا انصار سندھ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر بن گئیں
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے تعلق رکھنے والی رکن سندھ اسمبلی رعنا انصار سندھ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر بن گئیں۔
ایم کیو ایم کی جانب سے بدھ کے روز سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے لیے درخواست جمع کرائی گئی تھی جس پر ایم کیو ایم کو جی ڈی اے اور پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کی حمایت حاصل تھی۔
متحدہ اپوزیشن کی جانب سے ایم کیو ایم کی رعنا انصار کو اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کیا گیا جن کی تقرری کا اعلان اسپیکر سندھ اسمبلی نے کیا۔ رعنا انصار کو 69 میں سے 39 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی۔
رعنا انصار کو ایم کیو ایم کے 20، جی ڈی اے کے 10 اور پی ٹی آئی کے 9 منحرف ارکان کی حمایت ملی۔
دوران اجلاس اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے رعنا انصار کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں اپوزیشن لیڈر کی سیٹ پر بیٹھنے کا کہہ دیا۔
اس موقع پر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ پہلی خاتون راناانصار کواپوزیشن لیڈر تعینات کردیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی رعنا انصار 17 اگست 1966 میں پیدا ہوئیں، انہوں نے ابتدائی تعلیم حیدر آباد میں حاصل کی اور سندھ یونیورسٹی سے اسلامی تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
رعنا انصار نے 1980 میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی، ان کا شمار حیدر آباد کی متحرک ترین خاتون سیاسی کارکنان میں کیا جاتا ہے۔
رعنا انصار 2005 سے 2010 تک حیدر آباد کے بلدیاتی نظام کا حصہ رہیں، سن 2013 میں ایم کیو ایم نے انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی منتخب کرایا، 2016 میں ایم کیو ایم کی تقسیم در تقسیم کے وقت بھی رعنا انصار پارٹی میں اتحاد کے لیے کوشاں رہیں۔
2018 میں رعنا انصار ایک بار پھر خواتین کی مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئیں، 28 نومبر 2022 کو ایم کیو ایم کی پالیمارنی کمیٹی نے رعنا انصار کو پارلیمارنی لیڈر مقرر کیا۔
اب رعنا انصار سندھ اسمبلی کی تاریخ میں پہلی خاتون پارلیمانی لیڈر بن گئیں۔