سندھ پولیس کا کشمور میں 3 کروڑ سر کی قیمت والے ڈاکوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

شمالی سندھ کے ضلع کشمور میں کچے کے دریائی علاقے میں کارروائی کے دوران سندھ پولیس نے ایک مخبر سمیت 8 ڈاکوؤں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔

جن ڈاکوؤں کو قتل کیا گیا ان کے سروں پر تین کروڑ روپے سے زائد کی بھاری قیمت مقرر تھی۔

یہ کارروائی کشمور کے تھانہ گہال پور کی حدود میں کی گئی جہاں مرنے والوں میں سفاک ڈاکو جانو انڈھڑ، اس کے بھتیجے مشیر انڈھڑ، سومر شر، بھوری شر، شہزادو دستی، نظرو، موالی اور پولیس کا مخبر عثمان چانڈیو شامل ہیں البتہ ڈاکوؤں اور پولیس مخبر کی شناخت کے حوالے سے کچھ ابہام ہے۔

پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ عثمان چانڈیو کو انہوں نے ڈاکوؤں کے درمیان مخبر کے طور پر بھیجا تھا، عثمان دراصل رحیم یار خان کے علاقے ظاہر پیر تھانے کا رہائشی تھا اور وہ جانو کے بھائی جمیل انڈھڑ کے ساتھ جیل کی سزا کاٹ چکا تھا۔

ایس ایس پی رحیم یار خان رضوان عمر گوندل نے کہا کہ وہ ڈاکوؤں کی پارٹی کے ساتھ موجود تھا جب اس کی مدد سے ہم نے ان پر حملہ کیا۔

پولیس افسر نے شکوہ کیا کہ کشمور پولیس نے ہمیں آرمرڈ پرسنل کیریئر فراہم نہیں کی اور اس کے نتیجے میں جب ہمارے مخبر نے بھاگنے کی کوشش کی تو ڈاکوؤں نے اسے بے دردی سے مار ڈالا اور اس کے قتل کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

دوسری جانب ایس ایس پی شکارپور امجد احمد شیخ نے بتایا کہ سندھ پولیس کی کارروائی میں تمام ڈاکو مارے گئے، ان میں سے ہر ایک کے سر کی رقم مقرر گئی تھی۔

یاد رہے کہ امجد احمد شیخ کو 23 جولائی کو کشمور ضلع کا چارج دیا گیا تھا اور ندی کے علاقے میں اغوا اور لوگوں کو پھنسانے کے لیے استعمال کیے جانے والے طریقوں کے سدباب میں ناکامی پر سابق ایس ایس پی عرفان سموں کو ہٹا دیا گیا
تھا۔

امجد شیخ نے بتایا کہ انٹیلی جنس بنیادوں پر ملنے والی خفیہ اطلاعات پر مذکورہ علاقے کا محاصرہ کیا گیا تو وہاں موجود ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان دوبدو فائرنگ کا تبادلہ ہوا، پولیس کے اہلکاروں نے جوانمردی سے ڈاکوؤں کا مقابلہ کیا، اس دوران پولیس کی گولیاں لگنے سے خوف و دہشت کی علامت سمجھے جانیوالا انڈھر گینگ کا جانو انڈھڑ اپنے 3ساتھیوں سمیت مارا گیا۔

ایس ایس پی امجد احمد شیخ کے مطابق بدنام زمانہ ڈاکو جانو انڈھڑ کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر حکومت سندھ نے تین کروڑ روپے انعام مقرر کررکھا تھا۔

دوسری جانب جانوانڈھڑ کے سر کی قمیت پنجاب حکومت نے 2 کروڑ مقرر کررکھی تھی، جس نے دو سال قبل پنجاب کے علاقے ماہی چوک میں پیٹرول پمپ پر حملہ کرکے ایک ہی خاندان کے 9 افراد کو قتل کیا تھا۔

پولیس فائرنگ سے بدنام زمانہ ڈکیت سلطو شر کا بھائی سومر شر بھی مارا گیا جس پر سندھ حکومت کی جانب سے ایک کروڑ انعام مقرر تھا۔

جبکہ شھزادو دشتی جس پر پنجاب حکومت کی جانب سے 50 لاکھ انعام مقرر تھا۔

جبکہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی میرانی برادری کے دونوں افراد کو سول اسپتال کشمور منتقل کردیا گیا،

اندھڑ گینگ کے سرغنہ نے اکتوبر 2021 میں رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں نو شہریوں کو قتل کرنے کا اعتراف سوشل میڈیا پر کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کی تھی۔

جانو نامی انڈھڑ گینگ کا سرغنہ متعدد سنگین مقدمات میں ملوث اور اشتہاری ملزم ہونے کے علاوہ وزیرخارجہ اورچیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو بھی دھمکیاں دے چکا تھا۔