عام انتخابات میں تاخیر، سندھ میں 6 ماہ تک نگراں حکومت قائم رہنے کا امکان

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے عام انتخابات میں کے حوالے سے واضح بیان جاری کیے جانے کے بعد وفاق سمیت سندھ میں بھی 6 ماہ سے زائد عرصے تک نگراں حکومت قائم رہنے کا امکان ہے۔

سندھ اسمبلی کو آئینی مدت مکمل ہونے کے بعد 11 اگست کو تحلیل کیا گیا تھا اور نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے 16 اگست کو حلف اٹھایا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 17 اگست کو آئندہ عام انتخابات سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہو سکتے اور کمیشن نئی حلقہ بندیاں کرنے کا آئینی طور پر پابند ہے۔

الیکشن کمیشن کا موقف ہےکہ ڈیجیٹل مردم شماری کی حتمی اشاعت کردی گئی ہے، الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیاں کرنےکا پابند ہے۔

اسمبلیاں تحلیل ہونے پر الیکشن کمیشن کو آرٹیکل224 ون کے تحت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا ہوتا ہے، آئین کے مطابق مدت پوری ہونے سے قبل اگر اسمبلی توڑی جائے تو عام انتخابات 90 روز میں کرانے ہوتے ہیں تاہم اگر نئی مردم شماری ہو تو آئین کے آرٹیکل 15(1)کے سب سیکشن 5کے تحت الیکشن کمیشن پاکستان از سر نو حلقہ بندیاں کرانے کا قانونی طو رپر پابند ہے۔

آبادی میں اضافے کے بعد کراچی میں اسمبلی نشستوں میں بھی اضافہ ہوگا

الیکشن کمیشن کی جانب سے 17 اگست کو جاری اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں نئی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کرنےکا فیصلہ کیا ہے اور حلقہ بندیوں کے لیے 4 ماہ کا وقت مختص کردیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہو سکتے، حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 14دسمبرکو کی جائےگی، ملک بھر میں8 ستمبر سے7 اکتوبر تک حلقہ بندیاں کی جائیں گی، اکتوبر سے 8 نومبر تک حلقہ بندیوں سے متعلق تجاویز دی جائیں گی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ نئی حلقہ بندیوں کو 14 دسمبر تک حتمی شکل دی جائے گی،14 دسمبر تک حلقہ بندیاں مکمل کرنےکے بعد الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان کرے گا۔

ممکنہ طور پر انتخابات کی تاریخ فروری 2024 تک دیے جانے کا امکان ہے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے نتائج کی منظوری 6 اگست کو دی تھی جس کے بعد یہ یقینی ہو گیا تھا کہ عام انتخابات کا انعقاد اس سال نہیں ہو سکے گا کیونکہ منظوری کے بعد انتخابات کا انعقاد حلقہ بندیوں کے بعد ہی ہو گا۔

مردم شماری کے مطابق پاکستان کی موجودہ مجموعی آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے، مردم شماری کے مطابق خیبر پختونخوا کی آبادی 4 کروڑ 80 لاکھ 50 ہزار ہے، پنجاب کی آبادی 12 کروڑ 76 لاکھ 80ہزار ہے، سندھ کی آبادی 5 کروڑ 56 لاکھ 90ہزار ہے، بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 48 لاکھ 90 ہزار ہے اسلام آباد کی آبادی 23 لاکھ 60 ہزار ہے۔