ڈاکوؤں سے نجات اور مغویوں کو بازیاب کروایا جائے، صوبے سے افغانیوں کو بدر کیا جائے، سندھ کے سیاستدان
سندھ کی مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں سے وابستہ افراد نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں مقیم غیر قانونی غیر ملکی افراد اور خصوصی طور پر افغانیوں اور بنگالیوں کو نکال کر صوبے میں امن و امان قائم کیا جائے۔
کراچی پریس کلب میں بلائی گئی کانفرنس میں شامل مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے عہدیداروں نے مشترکہ طور پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ سے قبائلی تصادم ختم کرائے جائیں، پولیس کو طاقتور بناکر امن کو یقینی بنایا جائے۔
کانفرنس کے دوران رہنماؤں نے ملک کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کو بھی مسترد کیا، جس میں سندھ کی آبادی 6 کروڑ سے بھی کم دکھائی گئی ہے۔
ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا کہ 2027 میں ہونے والی مردم شماری کو منصفانہ انداز میں کرانے کے لیے ابھی سے ہی انتظامات کیے جائیں اور شناختی کارڈ کو لازمی قرار دیا جائے، جس کے پاس جس صوبے کا کارڈ ہو، اسے وہاں کا شمار کیا جائے۔
رہنماؤں نے سوال کیا کہ جس وقت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے آصف زرداری اور بلاول زرداری نے سندھ کے عوام پر ظلم اور اندھیرے مسلط کیے، اس وقت وفاق کہاں تھا؟
کانفرنس کے دوران خطاب میں کہا گیا کہ ملکی قوانین اورعالمی ماحولیاتی قوانین کا تقاضا ہے کہ سندھ کے وسائل پر صوبے کے لوگوں کا اختیار ہونا چاہئیے، یہاں کے وسائل صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کیے جانے چاہئیے۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ دارالحکومت کراچی اور ضلع جامشورو کی زمینوں پر قبضے بند کرکے وہاں تعمیراتی منصوبوں کو ختم کیا جائے۔
مقررین نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال کو فوری طور پر بہتر کیا جائے اور قبائلی دہشت گردی کا خاتمہ کرکے مغوی افراد کو فوری بازیاب کروایا جائے۔
کانفرنس میں سکھر میں 13 اگست کو قتل کیے گئے صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کو فی الفور انصاف کے کٹہڑے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے سندھ کے ماہر تعلیم پروفیسر نوتن لال کو جھوٹے مقدمات سے بری کیا جائے، اسی طرح مغوی کم سن لڑکی پریا کماری سمیت اقلیتی برادری کے دیگر افراد کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے۔
کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع جامشورو اور ٹھٹھہ کی زمینوں پر ماحولیاتی تباہی کے میگا ہاؤسنگ پروجیکٹس بند کیے جائیں اور ماحولیات کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
کانفرنس سے ریاض چانڈیو، حیدر شاہانی، نیاز کالانی اور صفدر عباسی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔