رانی پور حویلی میں فاطمہ کا قتل: ملزم گرفتار، بچی کی قبرکشائی کا حکم

ضلع خیرپور کے شہر رانی پور میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والی کم سن بچی فاطمہ فرڑیو کی ہلاکت کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرکے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

خیرپور کے ایس ایس پی روحل کھوسو نے اپنی ٹوئٹ میں مرکزی ملزم پیر اسد شاہ کی گرفتاری کی تصدیق کی، ساتھ ہی انہوں نے ایف ائی آر کی کاپی بھی شیئر کی جو 16 اگست کو بچی کی والدہ شمیم خاتون کی مدعیت میں درج کی گئی۔

ایف آئی آر میں قتل کی شق 302 سمیت شق 34 بھی لگائی گئی ہے۔ ہلاک ہونے والی بچی کی والدہ شمیم خاتون نے بیٹی کی عمر 9 سال بتائی جب کہ اس سے قبل میڈیا میں فاطمہ کی عمر 13 سال بتائی جا رہی تھی۔

رانی پور کی حویلی میں بچی فاطمہ کی ہلاکت نے دل دہلادیے

بچی کی والدہ نے ایف آئی آر میں بتایا کہ انہوں نے بیٹی کو تنخواہ پر پیر اسد شاہ کے گھر ملازمہ کے طور پر رکھوایا تھا اور ایک ہفتہ قبل ہی وہ بیٹی سے ملنے گئے تھے، جہاں بیٹی نے پیر اور ان کی اہلیہ کی شکایت کی کہ وہ ان پر تشدد کرتے ہیں۔

بچی کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ 14 اگست کو حویلی کے ایک شخص نے انہیں فون کرکے بتایا کہ ان کی بیٹی بیماری کے باعث انتقال کر گئی ہیں، ان کی لاش لے جائیں اور انہوں نے لاش کو خاموشی سے دفنایا۔

بچی کی ہلاکت اور ان کے جسم پر تشدد کے بدترین نشانات کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی تھی اور ایس ایس پی روحل کھوسو نے ملزمان کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا اور بعد ازاں 16 اگست کو بچی کی والدہ کی فریاد پر ایف آئی آر درج کرنے کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا تھا، تاہم مقدمے میں نامزد ملزم کی اہلیہ اب تک گرفتار نہ ہو سکی۔

پولیس نے 17 اگست کو گرفتار ملزم پیر اسد شاہ کو خیرپور کی مقامی عدالت میں پیش کیا، جہاں سے ملزم کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔

دوسری جانب پولیس کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج خیرپور نے مجسٹریٹ رانی پور کو بچی کے پوسٹ مارٹم کے لیے قبرکشائی کا آرڈر جاری کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج خیر پور کو بچی کی قبرکشائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
علاوہ ازیں جرم چھپانے اور غفلت برتنے پر ایس ایچ او رانی پور امیر چانگ اور ڈاکٹر عبدالفتح میمن سے بھی تحقیقات جاری ہیں