کسی کے ساتھ ریپ نہیں کیا، سب خواتین سے تعلقات تھے، کراچی کے گلشن حدید سے گرفتار پرنسپل

صوبائی دارالحکومت کراچی کے علاقے گلشن حدید میں نجی اسکول کے اندر خواتین کے ساتھ مبینہ ریپ کے بعد ان کی نامناسب ویڈیوز بنانے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ملزم نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کسی کا ریپ نہیں کیا، سب خواتین کے ان سے باہمی رضامندی کے ساتھ تعلقات تھے۔

گرفتار کیے گئے پرنسپل عرفان غفور میمن نے پولیس کے سامنے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں کسی بھی خاتون کے ساتھ ریپ نہیں کیا، جن کے ساتھ جو کام کیا، وہ باہمی رضامندی سے کیا، مذکورہ خواتین سے ان کے تعلقات تھے۔

ملزم کے مطابق انہوں نے اسکول میں قائم اپنے دفتر میں جس شخص علی لودھی نے خفیہ کیمرے لگائے تھے، انہوں نے ان کے کیمرے کو ہیک کرکے انہیں بلیک میل کرنا شروع کیا اور ویڈیوز کے عوض دوسرے شخص کی مدد سے پیسے مانگے۔

گرفتار پرنسپل کے مطابق ان کے پاس دوسرا شخص شکیل آیا، جس نے پہلے خود کو نیوی، بعد ازاں رینجرز اور پھر فوج کا بندہ کہا اور ان سے مطالبہ کیا کہ نازیبا ویڈیوز کے عوض انہیں 10 لاکھ روپے دیے جائیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کسی بھی خاتون ٹیچر یا طالبہ کے ساتھ کوئی غلط کام نہیں کیا بلکہ جو ویڈیوز ہیں وہ دوسری خواتین کی ہیں، جن کے ساتھ ان کے تعلقات تھے۔

کراچی کے علاقے گلشن حدید میں خواتین کے ساتھ اسکول میں ریپ کرنے والا پرنسپل گرفتار

عرفان غفور میمن کا کہنا تھا کہ ان کے چار خواتین سے تعلقات تھے اور نامناسب ویڈیوز بھی ان کے ساتھ بنائیں اور ان کا کیمرا ہیک کرکے انہیں بلیک میل کیا گیا۔

خیال رہے کہ عرفان غفور میمن کا واقعہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا جب کہ محکمہ تعلیم نے معاملے کی تفتیش کے لیے تحقیقاتی کمیٹی بھی بنالی تھی۔

اسکول میں خواتین کے ساتھ مبینہ ریپ کے بعد ان کی نامناسب ویڈیوز بنانے کا واقعہ سامنے آنے کے بعد گورنر سندھ سمیت وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی نوٹس لے کر معاملے کی رپورٹ طلب کرلی تھی۔