احتجاج کے بعد پولیس کا کشمور سے تین مغوی بازیاب کرانے کا دعویٰ

کشمور میں دھرنے کے ثمرات آنا شروع ہو گئے، پولیس نے کچے کے علاقے درانی مہر سے تین مغویوں کو بازیاب کروانے کا دعوی کیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بازیاب ہونے والوں میں مکھی جگدیش کمار، اس کا پوتا جئے دیپ اور ڈاکٹر منیر نائچ شامل ہیں۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس اور ڈاکوؤں میں مقابلہ ہوا تو ملزمان مغویوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے، تمام مغویوں کی بازیابی تک آپریشن جاری رہے گا۔

سندھ حکومت کا کشمور سے اغوا مغویوں کو ایک دن میں بازیاب کرانے کا اعلان

مغویوں کی بازیابی کے باوجود سندھ پنجاب بارڈر پر دھرنا جاری ہے جس میں سول سوسائٹی سمیت مختلف برادریوں کے سیکڑوں افراد شریک ہیں، مظاہرین نے تمام مغویوں کی بازیابی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

دھرنے کے باعث مین شاہراہ بند ہونے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دوسری جانب شکار پور سے دو ہفتے قبل اغوا ہونے والے دو مغوی کسانوں کو بھی بازیاب کرا لیا گیا، ڈاکوؤں نے گاؤں ورند کے رہائشی دو سگے کسان بھائیوں کو زمین پر کام کرتے وقت اغوا کیا تھا، فائرنگ کے تبادلے کے بعد ڈاکو مغویوں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

ہندو مغویوں کی بازیابی کے لیے پہلی بار کشمور میں طویل دھرنا