مہران یونیورسٹی جامشورو میں طالبات کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف
مہران یونیورسٹی آف انجینٸرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو میں طالبات کو ہراساں کرنے کے الزام میں ایک پروفیسر کو معطل کردیا گیا۔
طالبات کو ہراساں کرنے کے الزام میں انفارمشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شعبے کے سینئر اسسٹنٹ کو معطل کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں۔
مہران یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق طالبات کی تحریری شکایت پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طحہ حسین نے تین رکنی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی تشکیل دے دی، جس نے متاثرہ طالبات کا بیان بھی قلمبند کردیا۔
سینٸر آئی ٹی اسسٹنٹ پر طالبات کو ہراساں کرنے کے سنگین الزامات عاٸد کیے گئے تھے، جس پر اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش اور سنڈیکیٹ چیٸرمین کے حکم پر رجسٹرار نے سینئر آئی ٹی اسسٹنٹ کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
یونیورسٹی حکام کے مطابق اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات شروع کرکے شکایت کنندہ طالبات کے بیانات قلمبند اور ثبوت جمع کیے تھے۔
کمیٹی معطل اسسٹنٹ کا بیان بھی قلمبند کرے گی، جس کے بعد ہی ان کے مستقبل کا مستقل فیصلہ کیا جا سکے گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مہران کے علاوہ بھی سندھ کی دیگر یونیورسٹیز میں بھی طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔