جس علاقے سے کوئی اغوا ہوگا اس کا ذمہ دار علاقے کا سردار ہوگا: وزیر داخلہ سندھ
سندھ کے نگران وزیر داخلہ ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا ہے کہ جس علاقے سے جو کوئی شخص اغوا ہوگا اس کا ذمہ دار علاقے کا سردار ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکوؤں کے حق یا ان کی تشہیر میں خبریں چلانے والے صحافیوں سمیت جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کرنے والے سرداروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
سندھ کے نگران وزیر داخلہ نے آئی جی سندھ کے ہمراہ شکارپور کا دورہ کیا۔
صوبائی وزیر داخلہ حارث نواز اور آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ شکارپور کے نواحی گاؤں کوٹ شاہو پہنچے۔
وہاں ڈی آئی جی لاڑکانہ جاوید سونارو جسکانی نے انہیں بریفنگ دی۔
شکار پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بریگیڈئیر (ر) حارث نواز نے کہا کہ چاہے شر ہو، سندرانی ہو یا مزاری، جس سردار کے علاقے سے جو شخص اغوا ہوگا اس مغوی کا ذمہ دار مذکورہ سردار ہوگا۔
نگراں وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ اگر بندہ اغوا ہوا تو تاوان بھی سردار ادا کرے گا۔
جس سردار کے علاقے سے بندہ اغواہ ہوگا اس سردار پر مقدمہ ہوگا
چاہیے شر ہو سندرانی ہو یا مزاری اب سرداروں پر مقدمات ہوں گے.
اگر بندہ اغواء ہوا تو تاوان بھی سردار ادا کرے گا وزیر داخلہ سندھ برگیڈیر (ر) حارث#Sindh pic.twitter.com/e8F8qi5zE6— Qazi Asif (@q_Asif) September 19, 2023
انہوں نے مبہم انداز میں دعوی کیا کہ بعض مغویوں کے اغوا میں سردار ملوث پائے گئے ہی۔
اس دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈکیتیوں اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث مجرمان کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچے اور پکے کے علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر داخلہ حارث نواز کا کہنا تھا کہ مجرموں کے خلاف جو بھی ہتھیار استعمال کرنا ہے وہ استعمال کریں گے۔ دو ماہ جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ ہو جائے گا، ہم ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔
وزیر داخلہ حارث نواز نے کہا کہ ہم پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں کسی سردار کو گرفتار کرنا پڑا تو گرفتار کریں گے۔ ڈاکوؤں کے حق میں خبریں چلانے والے صحافیوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
وزیر داخلہ کے مطابق آپریشن میں پولیس کے ساتھ رینجرز اور پاک فوج بھی حصہ لے گی۔ جرائم پیشہ افراد کا راستہ روکنے کے لیے پنجاب پولیس سے بھی مدد لی جائے گی۔
وزیر داخلہ حارث نواز نے مزید کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جدید ہتھیاروں اور آلات کے ساتھ آپریشن ہو گا۔مجرموں کے سہولت کاروں اور مددگاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر داخلہ سندھ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت اپنی مدت میں کچے کے علاقوں کو جرائم پیشہ افراد سے پاک کر دیگی۔ اطلاع ملنے پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیر داخلہ حارث نواز نے اعلان کیا کہ کچے میں ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو دس ہزار روپے علیحدہ کچہ الاؤنس دیا جائے گا۔
حارث نواز نے کہا کہ ایک بار پھر، میں مجرموں سے کہتا ہوں کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اورقانونی دائرے میں آئیں،اپنے بچوں پر رحم کریں،انہیں قانون کے مطابق رعایت دی جائے گی۔
اس موقع پر جاوید جسکانی،ڈی آئی جی سکھر عبدالحمید کھوسو،ایس ایس پی شکارپور خالد مصطفی کورائی، اے ایس پی فضل شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔