فیکٹ چیک: سندھ کی یونیورسٹیز کی طالبات اور اساتذہ کے عشق کی خبر غلط ہے

سندھی سوشل میڈیا صارفین اور متعدد نام نہاد نیوز پیجز کی جانب سے اکتوبر 2023 کے پہلے ہفتے صوبے بھر کی جامعات کی طالبات کی جانب سے اپنے اساتذہ سے عشق اور پھر ان سے شادیوں کی خبر کو بڑے پیمانے پر شیئر کرکے ان پر مزاحیہ کمنٹس بھی کیے گئے۔

ایک نیوز پیج کی جانب سے صوبے کی متعدد یونیورسٹیز کی طالبات کی جانب سے اپنے ہی اساتذہ سے عشق کرنے کے بعد ان سے شادیاں رچانے کی خبر شیئر کیے جانے کے بعد تقریبا 100 افراد نے مذکورہ خبر کو شیئر کیا جب کہ متعدد افراد نے مذکورہ معلومات کی تصدیق کیے بغیر اسے کاپی کرکے اپنے سوشل میڈٰیا اکائونٹس پر شیئر کیا گیاَ

مذکورہ خبر کے مطابق دارالحکومت کراچی کی یونیورسٹی کی 84 طالبات نے اپنے اساتذہ سے عشق کیا اور بعد میں ان سے شادی کرلی، اسی طرح خیرپور کی شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کی 24 طالبات کی جانب سے اپنے اساتذہ سے عشق لڑانے کے بعد ان سے شادیاں کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

خبر کے مطابق سندھ یونیورسٹی کی 31 طالبات، مہران یونیورسٹی کی 12، ٹنڈو جام زرعی یونیورسٹی کی 4 اور قائد عوام نوابشاہ یونیورسٹی کی 7 طالبات نے بھی اپنے اساتذہ سے عشق لڑانے کے بعد ان سے شادیاں کرلیں۔

خبر میں کسی ذرائع یا رپورٹ کا حوالہ نہیں دیا گیا تھا اور صارفین نے نیوز پیج کی خبر پر یقین کرکے اسے شیئر کرنا شروع کیا جب کہ متعدد افراد نے مذکورہ معلومات کو کاپی کرکے اپنے پیجز پر پیسٹ کرکے شیئر کرنا بھی شروع کیا۔

سندھ میٹرز کی جانب سے جب مذکورہ خبر کی تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں، مذکورہ معلومات 2018 سے وقتا بوقتا سوشل میڈیا صارفین اور سوشل میڈیا پیجز کی جانب سے شیئر کی جاتی رہی ہے۔

سندھ میٹرز کو متعدد ایسے پیجز اور سوشل میڈیا صارفین کے اکائونٹ ملے، جنہیں مذکورہ خبر کو 2018، 2019، 2020، 2021 اور اب تصدیق کے بغیر شیئر کیا گیا۔Sindh