سندھ میں انتخابات کے دوران 2 لاکھ 38 ہزارعملے کی ضرورت ہوگی

IMG-20231019-WA0002

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ حکومت سے عام انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشنز پر ڈیوٹیاں دینے کے لیے عملے کی فہرست مانگتے ہوئے کہا ہے کہ پولنگ کے لیے 2 لاکھ 38 ہزار 317 ملازمین کی ضرورت پڑے گی۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں سندھ سمیت ملک بھر میں عام انتخابات کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

سندھ سمیت وفاقی حکومت کی مدت اگست میں پوری ہوئی تھی، جس کے بعد دیگر صوبوں میں بھی اسمبلیاں آئینی مدت مکمل ہونے پر تحلیل کرکے نگران حکومتیں قائم کی گئی تھیں۔

الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست بھی جاری کر رکھی ہے جب کہ حتمی فہرست دسمبر میں جاری کی جائے گی۔

سندھ سیکریٹریٹ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کا حکومت سندھ کے ساتھ اجلاس ہوا، جس میں الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کرانے کیلئے صوبائی حکومت سے عملے کی فہرست طلب کرلی۔

اجلاس سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ سندھ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 83 لاکھ سے زائد ہے، صوبے میں قومی اسمبلی کی61 اور صوبائی اسمبلی کی 130 نشستوں پر انتخابات ہوں گے، جس کے لئے 19 ہزار 236 پولنگ اسيشنز بنائے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ بھر میں ایک کروڑ 22 لاکھ 68 ہزار 878 خواتین ووٹرز ہیں، جن کیلئے 4396 پولنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ سندھ بھر میں 4430 انتہائی حساس اور 8080 حساس پولنگ اسٹيشن ہوں گے، تمام پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی کیلئے 2 لاکھ 5388 اہلکار درکار ہوں گے، جب کہ پولنگ اسٹیشن کے لیے 2 لاکھ 38317 سرکاری ملازمین کی خدمات درکار ہوں گی۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ بیلٹ باکس اور دیگر سامان خرید کیا جا چکا ہے، پرنٹنگ کارپوریشن پریس سے 3 لاکھ 38 ہزار پوسٹل بیلٹ چھپوائے ہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صوبے میں 14 ہزار 959 سرکاری عمارتیں درکار ہوں گی، اور عام انتخابات میں سندھ میں 30 ڈی آر اوز،191 آر اوز،382اسسٹنٹ آراوز ہوں گے۔