ماڑی جلبانی آپریشن پر سندھ حکومت کی معافی مسترد، اہلکاروں کو سزا کا مطالبہ
سندھ بھر کے عوام اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ماڑی جلبانی آپریشن میں غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگے جانے پر سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ آپریشن میں فائرنگ کرکے دیہاتیوں کو ہلاک کرنے والے اہلکاروں کو قرار سزا دی جائے۔
سندھ حکومت نے 19 اکتوبر کو ماڑی جلبانی آپریشن میں اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے دیہاتیوں کے قتل پر معافی مانگی تھی اور مقتولین کےلیے فی کس 80 لاکھ روپے جب کہ زخمیوں کے لیے فی کس 20 لاکھ روپے کا اعلان بھی کیا تھا۔
نگران وزیر داخلہ ریٹائرڈ حارث نواز 19 اکتوبر کو پولیس اور ضلعی انتطامیہ کے عہدیداروں کے ہمراہ ماڑی جلبانی پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مقتولین کے ورثا سے تعزیت کرتے ہوئے واقعے پر سیکیورٹی فورسز کی غلطی تسلیم کی تھی۔
"He is the one who said that terrorists were killed. Now, he is trying to compensate with money. First, he should apologize, and then he should arrest all the criminals involved in this attack. https://t.co/TwnUlCThxR
— Dr.Arfana Mallah (@Arfana_Mallah) October 20, 2023
پولیس اور رینجرز نے گزشتہ ماہ 28 ستمبر کو ماڑی جلبانی میں آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے 4 دیہاتیوں کو قتل جب کہ 6 کو زخمی کردیا تھا۔
ابتدائی طور پر سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز نے دعویٰ کیا تھا کہ خودکش بمبار کی موجودگی پر آپریشن کیا گیا، جہاں دیہاتیوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا اور جوابی کارروائی میں چار دیہاتی قتل ہوئے۔
State-justice can't be established by mere financial retribution.
I request all the sane and sages of sindh to launch a collective social media trend for #JusticeForMariJalbani for the arrest of involved people in the massacre.@saeedsangri@khalidkoree@akhtarb1@Siddiquimajid https://t.co/LZfTFG1Y9u— Anwar Ali (@AnwarAli_Vistro) October 19, 2023
واقعے کے بعد سندھ بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے بھی چند دن قبل اپنی تفتیشی رپورٹ میں ریاست اور سیکیورٹی فورسز کو ماورائے عدالت قتلوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
صاب یہ تو "خودکش بمبار" اور “دہشتگرد" تھے. آپ ان کے پاس کیا کرنے گئے؟ پھر آپ نے ہر شہید ہونے والے کی 80 لاکھ روپے قیمت بھی لگا لی؟ نگران وزیراعلیٰ سندھ اس کمیٹی کی حتمی رپورٹ تو ظاہر کریں، جن کو چار روز کے اندر رپورٹ دینی تھی. @MaqboolBaqar@IGPSindh@SindhGovtPk https://t.co/v4QtEP81kt
— Qazi Asif (@q_Asif) October 19, 2023
سندھ حکومت کی جانب سے واقعے پر معافی مانگے جانے اور مقتولین کے لیے امداد کا اعلان کیے جانے پر سندھ بھر کے سیاست دانوں، سماجی رہنمائوں اور صحافیوں سمیت سوشل میڈیا صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
لوگوں کو قتل کردو ارو پیسے دے کر معافی مانگ لیں، بس اتنی سی شرم چاہیئے زندگی میں۔
ارو ان کہ لئیے کیا جنھوں نے گھنونی حرکت کی، ان معصوم لوگوں کو دھشتگرد کہا۔
ان سب کا احتساب چاہیئے۔ https://t.co/rFngDKbyTq— SorathSindhu (@SindhuSorath) October 19, 2023
سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا کہ معافی اور معاوضے سے کام نہیں چلے گا، دیہاتیوں کے قتل میں ملوث سیکیورٹی اہلکاروں کو سامنے لاکر انہیں قرار سزا دی جائے۔
سوشل میڈیا صارفین نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ شروع میں حکومت نے بڑی ڈھٹائی سے دعوے کیے کہ دہشت گردوں کو قتل کیا گیا، اب ان کے دعوے کہاں گئے؟
ڪيڏانهن ويا اُهي جيڪي چون پيا ته ماڙي جلباڻي وارا شرپسند / دهشتگرد / ملڪ مخالف آهن؟
انهن لاءِ ٻڏي مرڻ جو مقام آهي، پر ٻڏي مرندا ڪونه جو اُنهن وٽ لوسڻ جا نڪ آهن https://t.co/4OncrVwcoj— khalid hussain (@khalidkoree) October 19, 2023
سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت عوام کے غصے اور غذب سے بچنا چاہتی ہے تو ملوث سیکیورٹی اہلکاروں کو قرار سزا دی جائے، دوسری صورت میں احتجاج کیا جائے گا۔
What does that mean? Apologised
They butchered 4 innocent farmers and wounded many. Monetary compensation is not justice,killers should be hanged. State can't act unilaterally. It has to protect its civilians and bring culprits to justice. https://t.co/Wq01gtZYtJ— Nusrat (@Nusra_nizamani) October 19, 2023
خیال رہے کہ نگران وزیر داخلہ نے واقعے پر معافی مانگنے کے دوران یقین دہانی کرائی تھی کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کے بعد ملوث سیکیورٹی اہلکاروں کو سزا دی جائے گی۔
دنيا جو ڪهڙو قانون ٿو چوي ماڻهن کي ماري معافي وٺو، https://t.co/Svl0aTnDaS
— @SaeedSangri (@saeedsangri) October 19, 2023
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ زاہد جلبانی کی فریاد پر پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر 29 ستمبر کو آپریشن کے دوران چار دیہاتیوں کو قتل کرنے پر قتل کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) دائر کی گئی تھی۔
Dont kill innocent people on the basis of race & language! Stop killing innocent people! Those who killed innocent ppl must be punished so that others learn a lesson! Killing of a person is not killing of one person but killing whole family! Respect humanity & value lives of ppl! https://t.co/rnwS0T3t1U
— Imtiaz Hussain (@imtiazhussain74) October 19, 2023
سندھ حکومت نے ماڑی جلبانی آپریشن پرمعافی مانگ لی، مقتولین کے لیے امداد کا اعلان