ماڑی جلبانی آپریشن پر سندھ حکومت کی معافی مسترد، اہلکاروں کو سزا کا مطالبہ

سندھ بھر کے عوام اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ماڑی جلبانی آپریشن میں غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگے جانے پر سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ آپریشن میں فائرنگ کرکے دیہاتیوں کو ہلاک کرنے والے اہلکاروں کو قرار سزا دی جائے۔

سندھ حکومت نے 19 اکتوبر کو ماڑی جلبانی آپریشن میں اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے دیہاتیوں کے قتل پر معافی مانگی تھی اور مقتولین کےلیے فی کس 80 لاکھ روپے جب کہ زخمیوں کے لیے فی کس 20 لاکھ روپے کا اعلان بھی کیا تھا۔

نگران وزیر داخلہ ریٹائرڈ حارث نواز 19 اکتوبر کو پولیس اور ضلعی انتطامیہ کے عہدیداروں کے ہمراہ ماڑی جلبانی پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مقتولین کے ورثا سے تعزیت کرتے ہوئے واقعے پر سیکیورٹی فورسز کی غلطی تسلیم کی تھی۔

پولیس اور رینجرز نے گزشتہ ماہ 28 ستمبر کو ماڑی جلبانی میں آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے 4 دیہاتیوں کو قتل جب کہ 6 کو زخمی کردیا تھا۔

ابتدائی طور پر سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز نے دعویٰ کیا تھا کہ خودکش بمبار کی موجودگی پر آپریشن کیا گیا، جہاں دیہاتیوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا اور جوابی کارروائی میں چار دیہاتی قتل ہوئے۔

واقعے کے بعد سندھ بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے بھی چند دن قبل اپنی تفتیشی رپورٹ میں ریاست اور سیکیورٹی فورسز کو ماورائے عدالت قتلوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

سندھ حکومت کی جانب سے واقعے پر معافی مانگے جانے اور مقتولین کے لیے امداد کا اعلان کیے جانے پر سندھ بھر کے سیاست دانوں، سماجی رہنمائوں اور صحافیوں سمیت سوشل میڈیا صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا کہ معافی اور معاوضے سے کام نہیں چلے گا، دیہاتیوں کے قتل میں ملوث سیکیورٹی اہلکاروں کو سامنے لاکر انہیں قرار سزا دی جائے۔

سوشل میڈیا صارفین نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ شروع میں حکومت نے بڑی ڈھٹائی سے دعوے کیے کہ دہشت گردوں کو قتل کیا گیا، اب ان کے دعوے کہاں گئے؟

سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت عوام کے غصے اور غذب سے بچنا چاہتی ہے تو ملوث سیکیورٹی اہلکاروں کو قرار سزا دی جائے، دوسری صورت میں احتجاج کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نگران وزیر داخلہ نے واقعے پر معافی مانگنے کے دوران یقین دہانی کرائی تھی کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کے بعد ملوث سیکیورٹی اہلکاروں کو سزا دی جائے گی۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ زاہد جلبانی کی فریاد پر پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر 29 ستمبر کو آپریشن کے دوران چار دیہاتیوں کو قتل کرنے پر قتل کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) دائر کی گئی تھی۔

سندھ حکومت نے ماڑی جلبانی آپریشن پرمعافی مانگ لی، مقتولین کے لیے امداد کا اعلان

 

ماڑی جلبانی آپریشن کب، کیسے اور کیوں ہوا؟