مٹھا مہران میں ملبو: جمن دربدر کو سندھ سے بچھڑے ایک سال گزر گیا

سندھ کو قومی گیت یا ترانہ ’وٹھی ھر ھر جنم وربو، مٹھا مہران میں ملبو‘ کے تخلیق کار ماما جمن دربدر کو سندھ سے بچھڑے ایک سال بیت گیا اور ان کی پہلی برسی پر سندھ بھر کے عوام نے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
سندھ بھر کے عوام، ان کے مداحوں، سیاست دانوں اور سماجی کارکنان نے ان کی پہلی برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں تاحیات مہران میں رہنے والی شخصیت قرار دیا۔
شاعر، قومپرست سیاستدان، سماجی رہنما، لکھاری، ڈراما ساز، تاریخ نویس اور گلوکار جمن دربدر 78 برس کی عمر میں دل کے عارضے کے باعث 20 اکتوبر کو انتقال کر گئے تھے۔
جمن دربدر مئی 1944 میں ضلع عمرکوٹ کے چھوٹے سے گائوں روحل وائے میں غریب گھرانے میں پیدا ہوئے اور انہوں نے ابتدائی تعلیم گائوں میں حاصل کرنے کے بعد مڈل اور ہائی اسکول کی تعلیم عمرکوٹ سے ہی حاصل کی۔
جمن دربدر نے کالج تک تعلیم حاصل کی اور انہوں نے زرعی کالج سکرنڈ سے بھی تعلیم حاصل کی اور زمانہ طالب علمی سے ہی ادب کی جانب راغب تھے۔
زمانہ طالب علمی اور جوانی میں انہوں نے رومانوی شاعری کی لیکن عملی زندگی میں قدم رکھنے اور سندھ میں قومپرست سیاست کے بانی سائیں جی ایم سید سے ملاقات کے بعد جمن دربدر نے باضابطہ سیاست میں قدم رکھا اور 1970 کے بعد ان کی شاعری میں بہت بڑی تبدیلی دیکھی گئی اور انہوں نے رومانوی شاعری کو چھوڑ کر قومی شاعری یعنی سندھ اور سندھی قوم کی حالت زار اور مسائل پر شاعری کی، جس سے انہیں بے حد شہرت ملی۔
ماما جمن دربدر سان نم جي ڇانو ۾ ڪيتريون ئي ڪچهريون ٿيون، سائين جيئم سيد جو ذڪر ڪندي ڪيترا ڀيرا سندس جي اکين ۾ ڳوڙها ڏٺا، #TributeMamaJuman pic.twitter.com/Pnbf1I7hX6
— @SaeedSangri (@saeedsangri) October 19, 2023
جمن دربدر نے فیلڈ اسسٹنٹ کے طور پر سرکاری ملازمت بھی کی اور عملی سیاست میں قدم رکھنے کے بعد انہوں نے ملازمت سے بالائے طاق ہوکر سندھ اور سندھی قوم کی خدمت کے لیے کوششیں کیں اور کبھی سرکاری ملازمت یا گھریلو مسائل کو آڑے آنے نہیں دیا۔
جمن دربدر نے اگرچہ متعدد رومانوی اور انقلابی گیت لکھے مگر ان کے لکھے گئے گانے یا ترانے ’وٹھی ھر ھر جنم وربو، مٹھا مہران میں ملبو‘ کو سب سے زیادہ شہرت ملی جو سندھ کے ہر عمر کے افراد میں یکساں مقبول ہے اور اسے آج تک سندھ میں ہونے والے ہر جلسے اور تقریب میں گایا جاتا ہے۔
ماما جمن دربدر
وک وک تي حوصلو ڏيندڙ ۽ همٿ وڌائيندڙ منھنجو استاد، منھنجو رھبر
منھنجي زندگيءَ جي قيمتي ترين گهڙي، جڏهن سندس هٿان ايوارڊ حاصل ڪيم.
17 آڪٽوبر 2020ع#TributeToMamaJuman pic.twitter.com/qjjoain3MJ
— Raja Sand (@RajaSand87) October 20, 2023
’وٹھی ھر ھر جنم وربو، مٹھا مہران میں ملبو‘ کو متعدد گلوکاروں نے گایا، جن میں سرفہرست مرحوم سرمد سندھی، مرحوم صادق فقیر اور شفیع فقیر ہیں، تاہم یہ گانا تقریبا ہر فنکار نے گاکر شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی اور یہی ترانہ جمن دربدر خود بھی گاتے تھے جب کہ اسی ترانے کو سندھ کے تمام قومپرست سیاستدان بھی گاتے ہیں۔
جمن دربدر ساند قبیلے سے تعلق رکھتے تھے مگر انہوں نے شاعری میں دربدر کا تخلص استعمال کیا اور انہوں نے زندگی کے آخری ایام تک سیاسی تحریکوں، جلسوں، ریلیوں اور سماجی معاملات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
ماما جمن دربدر جي پهرين ورسي روحل واه ۾ ملهائي پئي وڃي،.!#TributeToMamaJuman pic.twitter.com/JqGpLVLmfy
— @SaeedSangri (@saeedsangri) October 20, 2023
زائد العمری کے باعث جمن دربدر چند سال سے علیل تھے اور کمزور بھی ہوچکے تھے مگر اس باوجود انہیں پروگرامات میں دیکھا جاتا رہا جب کہ عمر کے آخری حصے میں غربت کے باعث وہ فاقہ کشی کی زندگی گزارنے پر مجبور تھے لیکن حکومت نے ان کی کوئی مدد نہیں کی۔
هجي بيروت يا لبنا
جتي ماريو ويو انسا
وٺي هر جنم
وربو مٺا مهراڻ ۾ ملبو
ماما جمن دربدر
جي پهرين ورسي #Tribute Mama #JumanDarbadar Famious Poet last year passed away pic.twitter.com/H8SozQTFuH— sattar zangejo زنگيجو ستار (@ZangejoSattar) October 20, 2023