’جوائنٹ وینچر‘ کے تحت سندھ کی 43 ہزارایکڑ زمین فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ
سندھ حکومت نے صوبے کی 43 ہزار 600 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین ’جوائنٹ وینچر پروجیکٹ‘ کے تحت پاک فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا اور منصوبے کے تحت مذکورہ زمین پر فشنگ، لائیو اسٹاک اور ایگریکلچرل منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
مذکورہ منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر سندھ کی تمام زمین فوج کو 90 سال کی لیز پر دی جائے گی اور اس ضمن میں صوبے کے متعدد اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) نے اپنے اپنے اضلاع کی خالی سرکاری زمین کا ریکارڈ چیف سیکریٹری سندھ کو ارسال کردیا۔
سندھی اخبار روزنامہ کاوش کی رپورٹ کے مطابق منصوبے کے تحت ضلع خیرپور کی تحصیل نارو کی سب سے زیادہ 28 ہزار ایکڑ زمین جوائنٹ وینچر منصوبے کے تحت فوج کو دی جائے گی، اسی طرح ضلع ٹھٹہ کے گھوڑا باری اور کیٹی بندر کی 11 ہزار، ضلع سجاول کے شاہ بندر اور جاتی تعلقوں کی تین ہزار ایکڑ سے زائد جب کہ ضلع بدین کی ایک ہزار سے زائد ایکڑ زمین بھی فوج کے حوالے کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ تمام اضلاع کے ڈی سیز نے چیف سیکریٹری سندھ کو سرکاری زمین کی تفصیلات بھیج دیں، جنہوں نے بورڈ آف روینیو کو مذکورہ زمین پاک فوج کے حوالے کرنے سے متعلق لیز کے دستاویز تیار کرنے کا ہدف دے دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکور زمین کی نشاندہی کے بعد محکمہ آبپاشی، محکمہ زراعت نے پاک فوج کے ساتھ مل کر تمام زمین کا سروے شروع کردیا اور سروے ہونے کے بعد حتمی رپورٹ اور اعداد و شمار سندھ کابینا میں پیش کیے جائیں گے۔
سندھ کابینا کی منظوری کے بعد ہی مذکورہ 43 ہزار ایکڑ زمین پاک فوج کو جوائنٹ وینچر منصوبے کے تحت دی جائے گی۔
سندھ حکومت کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو بتایا ہے کہ مستقبل میں فوڈ سیکیورٹی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مذکورہ زمین پر فشنگ، لائیو اسٹاکنگ اور زرعی اجناس کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ باقی صوبوں سے جوائنٹ وینچر منصوبے کے تحت کتنی زمین لی جائے گی؟