وفاقی ملازمتوں میں سندھ کوکوٹا سے 30 ہزارکم ملازمتیں ملنے کا انکشاف
وفاقی حکومت میں اعلی سطح کے ملازمین کی کوٹا میں سندھ کو 30 ہزار کم ملازمتیں ملنے کا انکشاف سامنے آیا ہے جب کہ حیران کن طور پر سندھ سے چھوٹے صوبے خیبرپختونخوا (کے پی) کو کوٹا سے 30 ہزار زائد ملازمتیں ملنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
اگرچہ اس وقت وفاقی حکومت میں گریڈ 16بسے گریڈ 22 کی ہزاروں آسامیاں خالی ہیں لیکن اس باوجود سندھ کو اپنے کوٹا کی ملازمتیں نہیں مل پا رہیں جب کہ کے پی کو اپنے کوٹا سے زیادہ ملازمتیں دی گئی ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے اعداد و شمار سے متعلق سندھی اخبار روزنامہ کاوش نے بتایا کہ 2020 تک وفاقی حکومت کے گریڈ 22 سے گریڈ 16 تک کے ملازمین کی تعداد 5 لاکھ 65 ہزار تھی، جس میں سے سب سے زیادہ پنجاب کے ڈومیسائل سے دو لاکھ 51 ہزار سے زائد ملازمین تھے۔
وفاقی حکومت کے مذکورہ گریڈز کے ملازمین میں سندھ کا کوٹا ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد بنتا ہے لیکن سندھ کے ڈومیسائل پر مجموعی طور پر 76 ہزار ملازمین بھرتی ہیں اور صوبے کو اپنے کوٹا سے 30 ہزار ملازمین کم دیے گئے ہیں۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کے پی کا کوٹا 76 ہزار ملازمتوں کا ہے لیکن وہاں کے ڈومیسائل پر بھرتی ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد ہے اور کے پی کو کوٹا سے 30 ہزار زائد ملازمین دیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت میں بلوچستان کے کوٹا سے 26 ہزار ملازمین ہیں، 7 ہزار سے زائد ملازمین آزاد جموں و کشمیر کے کوٹا سے ہیں جب کہ 6 ہزار سے زائد گلگت بلتستان کے کوٹا سے ہیں۔
اسی طرح اسلام آباد کے کوٹا سے بھرتی کیے گئے ملازمین کی تعداد 12 ہزار سے زائد ہے اور سندھ کے کوٹا سے بھرتی کیے جانے والے ملازمین کی نصف تعداد دیہی جب کہ نصف شہری سندھ سے ہے۔
وفاقی حکومت میں گریڈ 22 کے سندھ کے ملازمین 9 ہیں، جس میں سے 6 شہری جب کہ تین دیہی سندھ سے ہیں، اسلام آباد سے ایک اور پنجاب سے 55 جب کہ کے پی سے گریڈ 22 کے 16 ملازمین ہیں۔
گریڈ 21 میں بھی کے پی سے ملازمین سندھ سے زیادہ ہیں اور ترتیب وار تمام بڑے گریڈز یعنی 20، 19، 18، 17 اور 16 میں سندھ سے زیادہ کے پی کے ملازمین ہیں۔
آبادی اور قانونی کوٹا کے تحت سندھ کے ملازمین پنجاب کے بعد زیادہ ہونے چاہئیے لیکن بدقسمتی سے وفاقی حکومت میں خیبرپختونخوا کے ملازمین زیادہ ہیں۔
خیال رہے کہ آئین پاکستان کےمطابق وفاقی ملازمتوں میں پنجاب کا سب سے زیادہ یعنی نصف 50 فیصد حصہ ہوگا، اس کے بعد 19 فیصد حصے کے ساتھ سندھ دوسرے نمبر پر رہے اور سندھ میں 11 فیصد دیہی جب کہ 8 فیصد شہری کوٹا کی ملازمتیں ہیں۔
آئین پاکستان کے مطابق کے پی کا حصہ 11 فیصد، بلوچستان کا حصہ 6 فیصد، فاٹا کا حصہ 4 فیصد اور آزاد کشمیر کا حصہ 2 فیصد ہوگا، باقی اسلام آباد اور خصوصی کوٹا کا حصہ ہوگا۔