غیر قانونی افغانیوں کی حمایت پر سندھ میں عورت مارچ کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ
سندھ بھر کے عوام غیر قانونی افغانیوں کی حمایت کرنے اور انہیں ملک سے نہ نکالنے کے مطالبے پر عورت مارچ لاہور اورعورت مارچ کراچی کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ چلا رہا ہے جب کہ صارفین نے ایسے مطالبے کو سندھ کے عوام کے انسانی حقوق کے خلاف قرار دیا۔
عورت مارچ لاہور اور کراچی نے 26 اکتوبر کو اپنی ٹوئٹس میں بتایا کہ وہ غیر قانون افغان مہاجرین کو پاکستان سے بے دخل کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف 29 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت لاہور، کراچی اور ملتان میں یکجہتی کے مظاہرے منعقد کرے گا۔
Don't do this…! Refugees are burden on our resources and they are harmful to the demographic composition of our nation. Yes, we understand their hardships, but we must carefully consider the impact on our identity and space. #SindhRejectsAuratMarch https://t.co/V9xTBHQeKy
— Chaaro (@charooxyz) October 26, 2023
ساتھ ہی عورت مارچ کی جانب سے ٹوئٹ میں حکومت پاکستان کے افغانیوں کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کو انسانی حقوق کے خلاف قرار دیا گیا۔
اسين سنڌ واسي، اسانکي انهن مهاجرن جي ڪري بنيادي حقن کان محروم رکيو ويو آهي، اسين هاڻي انهن جي واپسيءَ جي گهُرَ ڪريون ٿا، ۽ مهاجرن جي حق ۾ جيڪا به تنظيم مظاهرو ڪندي اسين ان جو بائڪاٽ ڪنداسين. #SindhRejectsAuratMarch https://t.co/WHUXpu2K22
— khalid hussain (@khalidkoree) October 26, 2023
عورت مارچ کی ٹوئٹس کے بعد سندھ بھر کے سوشل میڈیا صارفین، سیاست دانوں، سماجی رہنماؤں اور یہاں تک کہ عورت مارچ حیدرآباد اور سکھر کے منتظمین نے بھی عورت مارچ لاہور اور کراچی کے فیصلے کی مخالفت کی۔
I urge upon friends who support women's rights moments and REJECT the agenda of Elite feminists who want to use the occasion of women's March for a controversial and divisive agenda i.e. Repatriation of ILLEGAL immigrants to their respective countries, must raise their voices.
— Dr. Sufi (@DrSufi_A) October 27, 2023
عورت مارچ حیدرآباد کے منتظمین میں شامل خواتین عہدیداروں نے واضح کیا کہ وہ عورت مارچ کراچی و لاہور کے فیصلے سے متفق نہیں، وہ ہر حال میں سندھ سے افغانیوں کی بے دخلی چاہتے ہیں۔
Aurat Azadi March Hyderbad is not part of this protest, neither we support it https://t.co/fFIfWkw7Ag
— Dr.Arfana Mallah (@Arfana_Mallah) October 26, 2023
عورت مارچ لاہور و کراچی کے فیصلے پر ہر طبقے کے افراد نے برہمی کا اظہار کرت ہوئے لکھا کہ عورت مارچ غیر قانونی افغانیوں کے معاملے پر سیاست کرکے سندھ کو معاشی و سماجی طور پر تباہ کرنے کی کوشش میں ہیں۔
Aurat March is simply politicising deportation of illegal migrants issues with multidimensional effects on our fractured economic & social order. I vehemently criticise this platform be used on the misplaced choice of protest!. https://t.co/BkLNrdlHEg
— Nusrat (@Nusra_nizamani) October 27, 2023
سوشل میڈیا صارفین نے عورت مارچ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عورت مارچ کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ چلایا
You must support them not Afghan #SindhRejectsAuratMarch pic.twitter.com/9eJ1XntSnH
— @SaeedSangri (@saeedsangri) October 26, 2023
سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ وہ آج تک عورت مارچ کی خواتین کے حقوق اور آزادی کے لیے حمایت کرتے آ رہے تھے لیکن اب وہ ان کی جانب سے افغانیوں کی حمایت کرنے پر ان کا بائیکاٹ کریں گے۔
Boycott of the Aurat March protest!
If you are agree add your name and post on your social handles. #Auratmarch pic.twitter.com/e4cTya0VSg— Shireen Asa’ad Zounr (@ShireenAijaz) October 26, 2023
صارفین نے عورت مارچ منتظمین کو یاد دلایا کہ اگر غیر قانونی افغانیوں کو نہیں نکالا جائے گا تو یہ پاکستان اور سندھ کے رہنے والے افراد کے حقوق پر ڈاکہ ہوگا، ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔
People of #Sindh will boycott #AuratMarch under slogan, support of people from other countries living in Pakistan. Especially #Sindh will strongly demand to deport Afghani Bengal, Burmi, Irani and Indian.
— Qazi Asif (@q_Asif) October 26, 2023
کچھ افراد نے لکھا کہ غیر قانونی تارکین وطن یا افغانیوں کی ان کے وطن کا واپسی کا عورت مارچ سے کیا تعلق ہے…!! یہ تو سراسر اپنے وطن سے دشمنی اور اپنی حدود سے تجاوز والی بات ہے.
غیر قانونی تارکین وطن یا افغانیوں کی ان کے وطن کا واپسی کا عورت مارچ سے کیا تعلق ہے…!! یہ تو سراسر اپنے وطن سے دشمنی اور اپنی حدود ستمے تجاوز والی بات ہے..
Big no to #AfghanRefugees@amarsindhu @Arfana_Mallah @JunejoAsma1 @myaseenrind @imdad_soomro @akhtarb1 @saeedsangri pic.twitter.com/Yy6NU7Qu9Z
— Imdad Soomro (Sehwani) (@ImdadSoomro6) October 27, 2023
بعض سوشل میڈیا صارفین نے دلیل دی کہ اب افغانستان میں امن ہو چکا ہے اور وہاں کے معاشی حالات بھی بہتر ہیں، اس لیے غیر قانونی افغانیوں کو نکال کر مقامی افراد کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
Furthering Afghan agenda ,Talibanization, terrorism and drug peddling in the name of Women's Rights is simply un acceptable.We condemn this act and boycott any such activity which is detrimental to Sindh and the state at large . pic.twitter.com/MpgZH9NQv3
— Dr. Syma Jafri (@no_rules1in) October 26, 2023
افغانیوں کی حمایت کرنے پر عورت مارچ کی مخالفت اور بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے والے افراد میں انسانی حقوق کے کارکنان بھی شامل تھے جو ماضی میں عورت مارچ کی حمایت کرتے آ رہے تھے۔
Boycott of the Aurat March protest!
If you are agree quote this post and add your name.
Haq Abro#Auratmarch#DeportIllegalImmigrants https://t.co/CUAwUOmyFN pic.twitter.com/mJrjIYslUr— Haq Abro 🇦🇺 (@HaqAbro1) October 26, 2023
دلچسپ بات یہ ہے کہ انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی کام کرنے والی سندھ کی خواتین رہنماؤں نے بھی عورت مارچ کے افغانیوں کی حمایت کی مخالفت کی۔
What comparison to d West as out of 3 mil globally registered AfghanRef 50% alone r in Pakistan. Illegals separate.
Question is refuge from whom, whose cost? ⅔rd of d tot pop are Pashtun who accept Taliban their legitimate govt. No refugees on d cost of natives.#AfghanRefugees pic.twitter.com/mO2ALItEUq— Kheerthar 𝕏 (@HussainManak) October 26, 2023
عورت مارچ حیدرآباد کے منتظمین نے اپنی ٹوئٹس میں واضح کیا کہ وہ عورت مارچ لاہور کراچی کے فیصلے سے متفق نہیں وہ افغان مہاجرین کی ملک بدری کے خواہاں ہیں۔
Aurat March Hyderabad is not part of this protest
— amar sindhu (@amarsindhu) October 26, 2023
انسانی حقوق کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ افغانیوں کی سندھ میں آبادکاری سے مقامی آبادی خطرے سے دوچار ہے، مقامی لوگوں کو اقلیت میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اس لیے افغانیوں کی ملک بدری ضروری ہے۔
https://twitter.com/OfficialAlmani/status/1717480200902979648
بعض صارفین نے عورت مارچ لاہور و کراچی کی جانب سے افغانیوں کے حق میں مظاہرے نکالنے کو سندھ کی سماجی حیثیت تبدیل کرنے کی کڑی قرار دیا۔
A very biased Protest by Aurat March Karachi.
Sindh's demography got affected by bad decisions of State to settle mass immigrants here.
Afghanistan is no more a War zone, Afghan nationals must go to their land and struggle for betterment of their Society.#SindhiSaheb #Sindhuism https://t.co/2QKFZigATn— Sharan Kumar Punjwani (@SharanPunjwani) October 27, 2023
کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ’بائیکاٹ عورت مارچ‘ اور ’سندھ رجیکٹ عورت مارچ‘ کے ٹرینڈز چلائے، جن میں ہزاروں افراد نے ٹوئٹس کیں۔
Aurat March is a women's rights movement that must primarily focuses on advocating for gender equality and women's rights in Pakistan. their support outsiders who are burden on indigenous people it is not accurately represent their goals or intentions. #SindhRejectsAuratMarch pic.twitter.com/ashFM63lSn
— khalid hussain (@khalidkoree) October 27, 2023