خطرناک: راشد محمود سومرو کا سوال کرنے والے شخص پرغصہ، دھمکیاں
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) سندھ کے صدر مولانا راشد محمود سومرو کی جانب سے سوال کرنے والے شخص پر جلسے کے دوران سخت لہجے میں بات کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
راشد محمود سومرو کی جانب سے دادو میں منعقد ایک جلسے کے دوران سوال کرنے والے شخص پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جلسے میں موجود ایک شخص سندھی زبان میں راشد محمود سومرو سے مہنگائی سے متعلق سوال کرتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ مولانا اس وقت کیوں خاموش تھے جب پیپلز پارٹی نے مہنگائی کا بم عوام پر گرایا؟
District Dadu, Sindh, a person faces harassment from a political religious extremist group due to their political questionnaires. This highlights the crucial need to separate politics and religion in people's social lives. Such groups pose a real threat to society. pic.twitter.com/2GBSHavA8L
— Daadlo (@DaadloSain) October 26, 2023
سوال کرنے والے شخص نے سندھی زبان میں راشد محمود سومرو کو بتایا کہ اس وقت شاید وہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے تحت پیپلز پارٹی کے اتحادی تھی۔
مختصر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راشد محمود سومرو سوال کرنے والے شخص پر برہم ہوجاتے ہیں اور ہجوم کو لاؤڈ اسپیکر پر حکم دیتے ہیں کہ اس شخص کو پنڈال سے جانے نہ دیا جائے، اسے بٹھایا جائے۔
چاپلوسی کرنے سے بہتر ہے،
پولیس والے کی طرح سچ بولنا چاہئیے،#IStandWithPoliceman pic.twitter.com/1HNHvO52Qa— @SaeedSangri (@saeedsangri) October 26, 2023
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راشد محمود سومرو کے حکم پر ان کے باڈی گارڈ اور کارکنان اس شخص کے آگے آوازیں مار کر انہیں بٹھا دیتے ہیں اور بعد ازاں مولانا صاحب شعلہ بیان انداز میں سوال کرنے والے شخص پر الزام لگاتے ہیں کہ انہیں پیسوں کے عوض سوال کرنے کے لیے بھیجا گیا تاکہ ان کا جلسہ خراب ہو۔
وائرل ویڈیو میں راشد محمود سومرو بھی سندھی زبان میں خطاب کرتے سنائی دیتے ہیں اور وہ شعلہ بیان انداز میں سوال کرنے والے شخص کو ہجوم کے سامنے ہراساں کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اس مولانا کی ذہنیت ، وڈیروں سے زیادہ خطرناک ہے،مذہبی تڑکا بھی لگا ہوا ہے۔ دکاندار کا کاروبار بند کردیا گیا،کوئی خدا کا خوف نہیں، شکایت کرے تو گالیاں؟ https://t.co/X4Bx68MKj3
— Qazi Asif (@q_Asif) October 26, 2023
راشد محمود سومرو کی مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے جے یو آئی رہنما پر تنقید کی اور ان کے عمل کو نامناسب قرار دیا۔
ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین نے ان کے جلسے میں موجود افراد کی نشاندہی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے جلسے میں افغان مولویوں کو ریڈ کارپٹ پر بٹھایا گیا جب کہ سوال کرنے والے سندھیوں کو ہراساں کیا گیا۔
ترجمو: کين چَئہ، جيڪڏهن سچا آهيو ته پنهنجا دليل کڻي اچو.
(القرآن)
ماٺ ڪري ويھي رھ. مونکي خبر آھي ته توکي ڪنهن پئسا ڏَئِي موڪليو آھي منھنجو جلسو خراب ڪرڻ لاءِ.
(سومرو جو دليلهن کي پڪڙي پوليس جي حوالي ڪيو. هي سرڪاري پوليس وارو ٿي ڪري منهنجي اسٽيج تي ڇو آيو آ؟ https://t.co/2Rc4moWagW pic.twitter.com/BqlY9wO9qF
— khalid hussain (@khalidkoree) October 26, 2023
سوشل میڈیا صارفین نے راشد محمود سومرو کی ذہنیت پر بھی سوال اٹھایا اور انہیں مغرور قرار دیتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جے یو آئی رہنما کےخلاف ایکشن لیا جائے۔
خیال رہے کہ راشد محمود سومرو کی سربراہی میں ان کی جماعت سندھ امن مارچ کر رہی ہے جس کا آغاز خیرپور سے ہوا تھا اور یہ مارچ دارالحکومت کراچی آئے گا، جہاں فضل الرحمٰن بھی اس سے خطاب کریں گے۔
راشد صاحب کوئی آپ سے سوال کرے،
تو پیسے دے کر بھیجا ہے۔
عجیب رویا ہے، https://t.co/622Kphio1D— @SaeedSangri (@saeedsangri) October 26, 2023