ارشاد رانجھانی کے قاتل رحیم شاہ کو 6 سال قید کی سزا، سہولت کار بری
دارالحکومت کراچی کی انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) کی عدالت نے تقریبا 5 سال قبل 2019 میں قتل کیے گئے دادو کے رہائشی ارشاد رانجھانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم رحیم شاہ کو 6 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی جب کہ پولیس افسران سمیت دیگر ملزمان کو بردی کردیا گیا۔
ارشاد رانجھانی کو قتل کرنے کا واقعہ 6 فروری 2019 کو کراچی کی بھینس کالونی میں پیش آیا تھا، ابتدائی طور پر سوشل میڈیا پر خون میں لت پت ارشاد رانجھانی کی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے پولیس سے ملزمان گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین کی سخت تنقید کے بعد اس وقت کی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کو تفتیش کے لیے عدالتی کمیشن قائم کرنے کے لیے خط بھی لکھا تھا، علاوہ ازیں پولیس کی تفتیشی کمیٹی بھی قائم کی گئی تھی۔
پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے ملزم رحیم شاہ کو گرفتار کرلیا تھا، تاہم بعد ازاں یہ انکشافات بھی سامنے آئے کہ ارشاد رانجھانی کے قتل کیس کو چھپانے میں پولیس افسران بھی ملوث تھے، جنہیں بعد ازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ارشاد رانجھانی کے قتل کا مقدمہ بھی رحیم شاہ سمیت دیگر ملزمان کے خلاف دائر کیا گیا تھا اور بعد ازاں مقدمے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کیا گیا تھا، جہاں گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران درجنوں سماعتیں ہوئیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے اگست 2023 میں کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے عدالت نے 26 اکتوبر کو سنایا۔
عدالت نے ارشاد رانجھانی کے قتل میں ملوث مرکزی مجرم رحیم شاہ کو جرم ثابت ہونے پر 6 سال قید کی اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
عدالت نے شہری کے قتل میں ملوث نہ ہونے پر ڈی ایس پی اور سب انسپکٹر کو بری کر دیا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ رحیم شاہ کی 6 سال قید کی سزا کب سے شروع ہوگی، وہ گزشتہ چار سال سے جیل میں ہیں اور ممکنہ طور پر ان کی سزا گرفتاری کے وقت سے شروع ہوگی، یعنی وہ مزید صرف ڈیڑھ سال جیل میں رہیں گے۔
ارشاد رانجھانی کون تھے؟
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کے مطابق ارشاد رانجھانی کا تعلق دادو سے تھا۔ وہ سکول میں جیے سندھ تحریک کی ذیلی تنظیم لیگ سنگت کے رکن تھے۔ بعد میں وہ بینظیر بھٹو کے بھائی مرتضیٰ بھٹو کی تنظیم سے وابستہ رہے اور کچھ عرصہ ممتاز بھٹو کی تنظیم فرنٹ کی ذیلی تنظیم سناف کے رکن رہے۔
سنہ 2010 سے وہ جیے سندھ قومی محاذ کے رکن تھے اور جب جیے سندھ قومی محاذ کے رہنما صفدر سرکی نے اس سے عیلحدگی اختیار کی تو ارشاد بھی ان کے ساتھ جیے سندھ تحریک میں شامل ہوگئے اور انھیں تنظیم کی جانب سے کراچی ڈویژن کا صدر مقرر کیا گیا۔
ارشاد کے بھائی منور رانجھانی کا کہنا ہے کہ وہ کل وقتی سیاسی ورکر تھے تاہم دادو میں تھوڑا بہت جائیداد کی خریدوفروخت کا کام بھی کرتے تھے۔
قاتل رحیم شاہ کون ہیں؟
رحیم شاہ کا تعلق لکی مروت سے ہے وہ گذشتہ کئی سالوں سے کراچی کی بھینس کالونی میں مقیم ہیں، جہاں سے دو بار یونین کونسل کے چیئرمین منتخب ہوچکے ہیں۔
ان کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے وہ یہاں بھینسوں کے دودھ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔
گذشتہ 2018 کے عام انتخابات میں انھوں نے قومی اسمبلی کے حلقہ 238 سے انتخابات کے لیے مسلم لیگ ن سے ٹکٹ کے لیے درخواست دی تھی تاہم یہ ٹکٹ شاہ محمد شاہ کو دے دیا گیا۔