ارشاد رانجھانی کے قتل کے مجرم کو سزا سنائے جانے کے بعد آزاد کردیا گیا

تقریبا پانچ سال قبل قتل کیے جانے والے ارشاد رانجھانی کے قتل کے مجرم رحیم شاہ کو عدالت کی جانب سے 6 سال قید کی سزا سنائے جانے کے چند گھنٹوں بعد آزاد کردیا گیا۔

رحیم شاہ کو دارالحکومت کراچی کی انسداد دہشت گردی (اے ٹی س) کی عدالت نے 26 اکتوبر کو 6 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

تاہم عدالتی فیصلے کے چند گھنٹوں بعد ہی مجرم کو رہا کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، سندھی ٹی وی چینل ٹائم نیوز کے مطابق رحیم شاہ کو 26 اکتوبر کو ہی سینٹرل جیل کراچی سے رہا کردیا گیا۔

چینل کے مطابق جیل حکام کا کہنا تھا کہ رحیم شاہ کو 6 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جو مکمل ہوگئی لیکن حیران کن طور پر ان کی گرفتاری کو پانچ سال بھی مکمل نہیں ہوئے۔

ارشاد رانجھانی کے قاتل رحیم شاہ کو 6 سال قید کی سزا، سہولت کار بری

رحیم شاہ کو فروری 2019 میں ارشاد رانجھانی کے قتل کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، ارشاد کو 8 فروری کو قتل کیا گیا تھا۔

رحیم شاہ کی گرفتاری کو فروری 2023 میں پانچ سال ہوں گے جب کہ عدالت نے انہیں 6 سال قید کی سزا سنائی تھی اور اگر ان کی گرفتاری سے ہی ان کی سزا گنتی کی جائے تو بھی انہیں جیل میں 6 سال کا عرصہ نہیں گزرا تھا۔

جیل حکام نے رحیم شاہ کو پانچ سال مکمل ہونے سے قبل ہی آزاد کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے اگست 2023 میں کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے عدالت نے 26 اکتوبر کو سنایا۔

عدالت نے ارشاد رانجھانی کے قتل میں ملوث مرکزی مجرم رحیم شاہ کو جرم ثابت ہونے پر 6 سال قید کی اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

عدالت نے شہری کے قتل میں ملوث نہ ہونے پر ڈی ایس پی اور سب انسپکٹر کو بری کر دیا تھا۔