عمرکوٹ میں خواتین کی تذلیل کرنے والے وکیل کے خلاف مقدمہ دائر
ضلع عمر کوٹ میں خواتین پر تشدد کرنے اور ان کی تذلیل کرنے والے وکیل پوپٹ کولھی سمیت 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا جب کہ دوسری جانب وکیل نے بھی خواتین پر مقدمہ دائر کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی۔
انسانی حقوق کے دعویدار وکیل پوپٹ کولھی کی جانب سے خواتین پر لاٹھیوں سے تشدد کرنے، انہیں دھکے دیے جانے اور ان کی زبانی تذلیل کیے جانے کی ویڈیوز ایک دن قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے پولیس اور انتطامیہ سے نوٹس لے کر ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
وائرل ویڈیوز میں وکیل سمیت دیگر مرد حضرات کو خواتین پر لاٹھیاں برساتے، انہیں دھکے دیتے ہوئے اور ان کی زبانی تذلیل کیے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
مذکورہ واقعے کے بعد متاثرہ خواتین نے اپنی برادری کی خواتین اور مرد حضرات کے ہمراہ عمرکوٹ پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا، جس کے بعد پولیس نے وکیل کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
عمرکوٹ کے سٹی تھانے پر ارجن نامی شخص کی فریاد پر وکیل پوپٹ کولھی سمیت 5 ملزمان کے خلاف خواتین پر تشدد کرنے اور ان کی تذلیل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا۔
دوسری جانب سندھی ٹی وی چینل ٹائم نیوز نے بتایا کہ خود پر مقدمہ دائر ہونے کے بعد وکیل نے مقامی عدالت میں درخواست دائر کی جس مین انہوں نے استدعا کی کہ عدالت خواتین اور پولیس اہلکاروں پر بھی مقدمہ دائر کرنے کا حکم دے، جس پر عدالت نے پولیس سمیت تمام فریقین کو طلب کرلیا۔
وکیل پوپٹ کولھی کے خلاف پریس کلب کے باہر مظاہرہ کرنے والے افراد نے کہا کہ وکیل وکالت کا فائدہ اٹھاکر انہیں بلیک میل کرتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہیں کوئی کچھ نہیں کہے گا۔
مظاہرین نے تسلیم کیا کہ ان کے اور وکیل کے درمیان زمین کی مالکی کے مسئلے پر تنازع ہے لیکن وکیل ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے بجائے انہیں بلیک میل کرتے ہیں۔