سندھ سیکرٹریٹ پر راکٹ حملے میں ملوث ایم کیو ایم کے 3 کارکن 29 سال بعد باعزت بری
دارالحکومت کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 1995 میں سندھ سیکرٹریٹ پر راکٹ لانچر سے حملے کے کیس کا فیصلہ 29 سال بعد سناتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکنان سعید بھرم، فہیم مرچی اور ناصر کھجی کو با عزت بری کردیا۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان نے 1995 میں سندھ سیکرٹریٹ پر راکٹ لانچر سےحملہ کیا تھا۔
حملے میں اس وقت کے وزرا نثار کھوڑو سمیت دیگر کے دفاتر تباہ ہوگئے تھے۔
بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے 2016 میں ایم کیو ایم کے فہیم عرف مرچی اور ناصر عرف کھجی کو گرفتار کیا تھا۔
ملزمان کے خلاف تھانہ آرٹلری میدان میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ملزمان نے کہا کہ وارداتوں کے لیے اسلحہ سعید بھرم فراہم کرتا تھا اور ملزمان تب سے قید تھے۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نے 1995 میں سندھ سیکرٹریٹ پر راکٹ لانچر سے حملے کے مقدمے کا محفوظ فیصلہ سنایا۔
استغاثہ ایک بار پھر ایم کیو ایم کے سعید بھرم و دیگر پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا، جس پر عدالت نے سعید بھرم، فہیم مرچی اور ناصر کھجی کو باعزت بری کردیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کسی اور مقدمے میں نامزد نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔