ڈیڈ لائن ختم: سندھ سمیت پاکستان بھر سے افغانیوں کے انخلا میں تیزی

311804239054a00

حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک چھوڑنے کی دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بالخصوص افغان تارکین وطن ہزاروں کی تعداد میں وطن واپسی کے لیے سرحد پر پہنچ گئے۔

پاکستان میں 18 لاکھ تک غیر قانونی افغانی موجود ہیں جنہیں تین سکتوبر کو ملک چھوڑنے کا کہتے ہوئے انہیں یکم نومبر تک کی ڈیڈلائن دی گئی تھی۔

ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد ان کے خلاف کارروائیوں کا اعلان کیا گیا تھا اور کارروائیوں سے بچنے کے لیے افغانیوں کی پاکستان چھوڑنے کے عمل میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسیوں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق افغانستان کی طالبان حکومت نے تصدیق کی ہے 23 ستمبر سے 22 اکتوبر تک 60 ہزار کے قریب افغان شہری پاکستان سے وطن واپس پہنچے۔

ان میں سے 80 فیصد خیبرپختونخوا میں طورخم بارڈر کے ذریعے روانہ ہوئے ، جہاں افغان تارکین وطن کی بڑی تعداد مقیم تھی۔

سندھ سے بھی افغانیوں کی واپسی کے عمل میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، دارالحکومت کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ جے بس سروس آپریٹرز کے مطابق پناہ گزینوں کی واپسی کا بندوبست کرنے کے لیے انہیں اضافی کوششیں کرنی پڑ رہی ہیں۔

سندھ سمیت مختلف صوبوں کے سرکاری عہدیداروں کے مطابق یکم نومبر کو رضاکارانہ طور پر وطن واپس جانے والے غیرملکیوں کو پریشان نہیں کیا جائے گا لیکن جو لوگ واپسی کے لیے بارڈر پہنچنے کو تیار نہیں ہیں، انہیں ’ہولڈنگ سینٹرز‘ میں رکھا جائے گا جوکہ چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی قائم کیے گئے ہیں۔

سندھ بھر میں کراچی، حیدرآباد اور جیکب آباد میں پانچ ہولڈنگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

ادھر یو این ایچ سی آر کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 18 اکتوبر تک 14 ہزار 700 قانونی دستاویزات کے حامل افغانوں نے پاکستان چھوڑا ہے۔