سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ: ڈھائی ارب روپے میں صرف 24 ہزار کتابیں شائع

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ میں کتابوں کی اشاعت کی مد میں 2023-2024 میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف سامنے آیا ہے، بورڈ نے 70 ہزار کے بجائے صرف 24 ہزار کتابیں شائع کیں۔

روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطابق رواں تعلیمی سال میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو مجموعی طور پر 48 لاکھ بچوں کو کتابیں فراہم کرنی تھیں لیکن بورڈ نے ابھی تک صرف 18 لاکھ بچوں کو کتابیں فراہم کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کتابوں کی اشاعت کے لیے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے ٹھیکداروں کو 2 ارب 53 کروڑ روپے کے بجٹ میں سے 98 فیصد رقم جاری کردی اور ٹھیکیداروں نے کاغذ کے مہنگے ہونے اور ڈالرز کے دام بڑھنے کی وجہ سے مزید کتابیں فراہم کرنے سے بھی انکار کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ٹھیکیداروں کو 70 ہزار کتابوں کے سیٹ شائع کرنے تھے لیکن انہوں نے محض 25 ہزار سیٹ شائع کیے اور صوبے بھر کے والدین پر 72 کروڑ روپے کا بوجھ پڑا، انہوں نے بچوں کو کتابیں خرید کر دیں۔