مہنگائی کی وجہ سے سندھ بھر میں والدین بچوں کو نجی اسکولوں سے نکلوا کر سرکاری اسکولوں میں پڑھانے لگے

سندھ بھر میں بد ترین مہنگائی نے والدین کو بھی امتحان میں ڈال دیا ، نجی اسکولوں کی بھاری فیسوں کے بعد والدین نے سرکاری اسکولوں کارخ کر لیا، سرکاری اسکولوں کی انرولمنٹ میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ والدین اپنے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں سے نکلوا کر سرکاری اسکولوں میں پڑھوانے لگے۔
والدین کے مطابق بھاری فیسوں اور دیگر اخراجات کے باعث نجی اسکولز میں پڑھانا ممکن نہیں رہا۔
محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ رواں سال پورے سندھ کی مجموعی انرولمنٹ 45 لاکھ سے بڑھ کر 48 لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔
والدین نے بچوں کو پرائیوٹ اسکولوں سے نکال کر سرکاری اسکولوں میں داخل کرانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ گھر چلائیں یا بچوں کو معیاری تعلیم دلوائیں، بڑھتی فیسوں اور دیگر اخراجات کے باعث اب بچوں کو نجی اسکولز میں پڑھانا ممکن نہیں رہا۔
دارالحکومت کراچی کے سرکاری اسکولوں کی انرولمنٹ میں تقریباً دس ہزار طلبا کا اضافہ ہوا ہے ، حالیہ انرولمنٹ چارلاکھ چار ہزار پانچ سو اکیس ہے۔
کراچی ڈویژن میں پرائمری اسکولوں میں ایک لاکھ پچھتر ہزارآٹھ سو نوے بچے اور سیکنڈری اسکولوں میں 2 لاکھ 28 ہزار 631 طلبا زیر تعلیم ہیں جبکہ گزشتہ برس انرولمنٹ تین لاکھ پچانوےہزار پانچ سو بائیس تھی۔