جیکب آباد کا 80 سالہ والد شادی نہ کروانے پر بیٹے کے خلاف عدالت جا پہنچا
شمالی سندھ کے ضلع جیکب آباد کی مقامی عدالت میں ضعیف العمر 80 سالہ شخص منٹھار جتوئی نہ شادی نہ کروانے پر بیٹے کے خلاف درخواست دائر کردی۔
ضعیف العمر شخص نے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ بیٹے کو حکم دیا جائے کہ وہ ان کی شادی کروائے، انہیں ضعیف العمری میں سہارے کی ضرورت ہے، انہیں اپنی ہم عمر ضعیف خاتون سے ہی شادی کروائی جائے۔
بیٹے کے خلاف عدالت پہنچنے والے شخص نے سندھی ٹی وی چینل ٹائم نیوز سے بات کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ بیٹا انہیں نہ صرف شادی نہیں کروا رہا بلکہ وہ ان کی رشتے دار ضعیف العمر خواتین کو بھی ان سے شادی کرنے سے منع کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کی شادی کروائی جائے، انہیں ضعیف العمری میں سہارے کی ضرورت ہے۔
عدالت جا پہنچنے والے ضعیف العمر منٹھار جتوئی کے مطابق وہ نواحی گاؤں کے رہائشی ہیں، انہوں نے بیٹے کو سرکاری ملازمت دلوائی تھی اور اب ان کے بیٹے وہاں سے ریٹائرڈ بھی ہوچکے ہیں لیکن وہ انہیں شادی نہیں کروا رہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کو پابند کیا جائے کہ وہ ان کی شادی کروائیں۔