ہزاروں افغانی سندھ سمیت پاکستان بھر میں روپوش ہوگئے

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ریاست پاکستان کی جانب سے غیر قانونی افراد اور خصوصی طور پر افغان مہاجرین کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت ختم ہونے کے بعد ہزاروں افغان باشندے روپوش ہوگئے۔
خبر رساں ادارے کے نمائندوں نے سندھ سمیت ملک بھر میں ایسے افغان مہاجرین سے بات کی جو حکومت پاکستان کی دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد روپوش ہوگئے اور اب وہ وطن واپس نہیں جانا چاہتے۔
روپوش ہونے والے افغان مہاجرین کے مطابق افغانستان واپس جانا، ان کے لیے موت کے منہ میں جانے کے برابر ہوگا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ سندھ سمیت پاکستان بھر میں کتنی تعداد میں افغان مہاجرین روپوش ہوئے ہیں، تاہم ان کی تعداد ہزاروں میں ہوگی اور ابھی تک روپوش ہونے والے ان افراد کو مقامی لوگ ہی مدد فراہم کر رہے ہیں۔
روپوش ہونے والے افغانیوں میں سے زیادہ تر اپنے مکانات کے باہر تالے لگا دیے ہیں اور خاموشی سے اندر گھروں میں بیٹھے رہتے ہیں اور انہیں کھانے اور پانی سمیت دیگر ضروریات کی اشیا پڑوسی لوگ فراہم کرتے ہیں۔
روپوش ہونے افغانیوں نے تسلیم کیا کہ روپوشی کی زندگی جیل سے بھی بدتر ہے لیکن اس باوجود وہ افغانستان جانے کے بجائے روپوشی کی زندگی گزارنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہزاروں ایسے افغانی ہیں جو حکومتی کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد روپوش ہوگئے ہیں جب کہ دوسری جانب سندھ بھر میں غیر قانونی مہاجرین کی گرفتاری بھی سست روی کا شکار ہے۔