بینظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ میں افغانیوں کے خلاف کارروائیاں نہ ہونے کے برابر
سندھ سمیت ملک بھر میں یکم نومبر سے غیر قانونی غیر ملکیوں اور خصوصی طور پر افغانیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، تاہم سندھ میں آپریشن قدرے سست روی کا شکار ہے اور گزشتہ 10 دن میں صوبے سے صرف 2 ہزار افغانیوں کو بھی گرفتار نہ کیا جا سکا۔
سندھ میٹرز کی جانب سے مختلف ذرائع سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق سندھ میں کراچی ڈویژن کے علاوہ تاحال کسی دوسرے ڈویژن میں پولیس کی جانب سے متحرک کارروائی کا آغاز نہیں کیا جا سکا۔
سندھی میڈیا کے مطاببق صوبے کے دوسرے بڑے ڈویژن حیدرآباد میں بھی پولیس اور انتطامیہ کی کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں جب کہ حیدرآباد ڈویژن کو بھی غیر قانونی افغانیوں کے گڑھ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
اسی طرح شہید بینظر آباد، سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میں بھی پولیس کی جانب سے افغانیوں کے خلاف کوئی خاطرخواہ کارروائی نہیں دیکھی جا رہی، مذکورہ تینوں ڈویژنز میں 25 ہزار سے زائد افغانیوں کے ہونے کی چہ مگوئیاں ہیں۔
اسی طرح میرپور خاص ڈویژن میں بھی غیر قانونی غیر ملکیوں اور خصوصی طور پر افغانیون کےخلاف کوئی خاطر خواہ کارروائی نہیں کی جا رہی۔