سندھ بھر کے 20 ہزارریٹائرڈ ملازمین 3 سال سے بقایات جات سے محروم
سندھ بھر کے 20 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کے گزشتہ تین سال سے بقایات جات سے محروم ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے اور ریٹائرڈ ملازمین کے سندھ حکومت کی جانب 40 ارب روپے کے بقایات جات ہوگئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سابق صوبائی حکومت نے ریٹائرڈ ملازمین کی بقایات جات اور ان کے دیگر فنڈز کے لیے سال 2024-23 کے بجٹ میں 192 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے تھے، تاہم اس باوجود ملازمین کو بقایات اور فنڈز فراہم نہیں کیے جا رہے۔
روزنامہ کاوش کی رپورٹ کے مطابق سندھ بھر کے 20 ہزار ملازمین گریجوئیٹی فنڈز سمیت دیگر فنڈز سے محروم ہیں اور نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے ملازمین کو فوری طور پر فنڈز فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے صوبے بھر کی ضلعی ٹریزری دفاتر میں ریٹائرڈ ملازمین کی بقایات جات سے متعلق معاملات کی تفتیش کا حکم دے دیا۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر محکمہ خزانہ نے تفتیش اور انسپکشن بھی شروع کردی، تاہم تاحال تفتیش مکمل نہیں ہوسکی اور ملازمین گزشتہ تین سال سے مختلف فںڈز سے محروم ہیں، جس وجہ سے وہ سخت مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
دوسری جانب یہ خبریں بھی ہیں کہ ریٹائرڈ ملازمین کو رشوت کے عوض فنڈز فراہم بھی کیے جا رہے ہیں، تاہم عام ملازمین کو انسپکشن اور تفتیش کا بہانا بنا کر فنڈز کا اجرا نہیں کیا جا رہا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ مذکورہ 20 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کو پی پی کی سابق منتخب حکومت فنڈز کیوں فراہم نہیں کر رہی تھی؟
اس وقت صوبے بھر کے 20 ہزار ریٹائرڈ سرکاری ملازمین بقایاجات نہ ملنے پر سخت مالی مشکلات کا شکار ہیں۔